Maktaba Wahhabi

336 - 756
ہمارے شیخ نے ’’الطحاویۃ‘‘ (ص۴۵) پر اپنی تعلیق میں فرمایا: یہ اس لیے کہ صفات اور رؤیت کا انکار معتزلہ وغیرہ کی طرف سے ہے، وہ ان کی نفی اپنے زعم کے مطابق تشبیہ سے بچنے کے لیے کرتے ہیں، اور یہ لغزش، کجی اور گمراہی ہے، یہ کس طرح تنزیہ ہو سکتی ہے، جبکہ وہ اللہ کی صفاتِ کمال کی نفی کرتے ہیں اور ان (صفات) میں سے رؤیت ہے، تب معدوم وہ چیز ہوتی ہے جو دیکھی نہ جائے، کتاب و سنت سے ثابت شدہ رؤیت کے اثبات میں کمال ہے، اور مشبہہ صفات کے اثبات اور خالق کو مخلوق کے ساتھ تشبیہ دینے میں غلو کرنے کی وجہ سے لغزش کا شکار ہوئے، جبکہ حق ان کے اور ان کے درمیان ہے، تشبیہ کے بغیر اثبات، تعطیل کے بغیر تنزیہ، کتنی خوبصورت بات کی گئی ہے: (صفات کو) معطل قرار دینے والا عدم کو پوجتاہے، جبکہ جسمیت کا قائل صنم کی پوجا کرتا ہے۔ ۳:… معتزلہ اور ’’استواء‘‘ کی ’’استیلاء‘‘ سے تفسیر[1]: ’’مختصر العلو‘‘ (۲۸۔۳۲)، ’’الصحیحۃ‘‘ (۱/۸،۷/۴۷۶۔۴۷۷)۔ ’’الضعیفۃ‘‘ (۱۱/۵۰۳۔۵۰۷) ۴:… معتزلہ اور خروج دجال نیز نزول مسیح عیسیٰ علیہ السلام اور ان کے اس (دجال) کوقتل کرنے کا انکار اور صحیح احادیث کا رد اور ان کی تاویل: ’’قصۃ مسیح دجال‘‘ (ص۱۲) ۵:… معتزلہ اور صفات کی تاویل[2]:
Flag Counter