۲۵:… شیعہ اور جواز متعہ:
ہمارے شیخ نے ’’مختصر صحیح البخاری‘‘ (۳/۳۶۲) میں حدیث رقم (۲۰۶۱) پر تعلیقاً لکھا۔ حدیث یہ ہے:
’’ابو جمرہ نے بیان کیا، میں نے ابن عباس سے سنا، ان سے عورتوں کے متعہ کے متعلق سوال کیا گیا توانہوں نے رخصت دی، ان کے آزاد کردہ ایک غلام نے کہا، یہ تو سخت حالات اور خواتین میں قلت ہو یا اس طرح کے حالات میں ہے؟ تو ابن عباس نے فرمایا: ہاں۔‘‘
اس میں دلیل ہے کہ ابن عباس مطلق طور پر متعہ کی اباحت کے قائل نہیں جس طرح کہ شیعہ کہتے ہیں، حافظ نے یہاں ابن عباس سے متعدد روایات جمع کی ہیں جو اس کے ساتھ متفق ہیں! جو چاہے ان کی طرف رجوع کرے۔
اس صورت میں واجب ہے کہ اس (متعہ) کے متعلق ان اخبار مطلقہ کو، جو اس کی مخالفت کرتی ہیں، اباحت پر محمول کیا جائے۔ اس کے متعلق اس سے جو مجموعی طور پر وارد ہوا ہے اس میں یہ نہیں ہے جو اس بات کو ممکن بناتا ہو کہ انہوں نے اباحت سے مطلق تحریم کی طرف رجوع کیا ہو جیسا کہ جمہور کا مذہب ہے۔
جان لیجیے کہ ایسی کوئی دلیل نہیں جس میں ہو کہ متعہ منسوخ ہونے سے پہلے مطلق مباح تھا، بلکہ صریح احادیث ہیں کہ وہ غزوات میں تھا، پھر یہ کہ ابو جمرہ کی روایت کا ان میں سے بعض نے انکار کیا ہے کہ مصنف نے اسے روایت کیا ہو! اگر چاہو تو ’’التلخیص‘‘ (۳:۱۵۸) کا مطالعہ کرو۔
فصل: …عبدالحسین الموسوی کے اپنی کتاب ’’المراجعات‘‘ میں افتراء ات
(سلسلہ ضعیفہ سے حصہ دوم جلد نمبر ۱۰ )
۱:… ’’المراجعات‘ ‘ کے مؤلف کا اپنی کتاب ’’المراجعات‘‘ میں سنن صحیحہ کے اہتمام کا دعوی! اور ایسی بہت سی احادیث سے سکوت جن کا باطل ہونا واضح ہے جو کہ اس کے مذہب کی تائید کرتی ہیں:
ہمارے شیخ رحمہ اللہ نے ’’الضعیفۃ‘‘ (۱۰/ ۴۹۹) میں حدیث رقم (۴۸۸۲)[1] کے تحت فرمایا:
… اس کے باوجود یہ ان دونوں کی حدیث سے اطمینان پاتا ہے، ان دونوں کے مذہب والا شیخ عبدالحسین اپنے تشیع کے لے اتنہائی متعصب ہے جو کہ اس کی کتاب ’’المراجعات‘‘ (ص۲۷) میں ہے وہ اس کا ثبوت فراہم کرتا ہے، اس نے اسے اس طرح روایت کیا ہے گویا کہ وہ تسلیم شدہ امور میں سے ہے۔ بلکہ اس نے المقدمۃ (ص۵) میں ایسی چیز کو بیان کیا ہے جس کے ذریعے وہ وہم پیدا کرتا ہے کہ وہ اس میں صرف صحیح
|