حج اور عمرہ کی بدعات
۱: احرام سے پہلے کی بدعات:
۱: ماہ صفر میں سفر نہ کرنا، اس میں نکاح و جماع وغیرہ اعمال کی ابتدا نہ کرنا: [1]
’’حجۃ النبی صلي الله عليه وسلم (۱۰۵/۱)، ’’المناسک‘‘ (۴۷/۱)۔
۲: مہینے کے وسط میں ترک سفر اور جب چاند عقرب (آسمان کے برجوں میں سے ایک برج) میں ہو تب بھی: [2]
’’حجۃ النبی صلي الله عليه وسلم (۱۰۵/۲)، ’’المناسک‘‘ (۴۷/۲)۔
۳: مسافر کے سفر کے بعد گھر کی صفائی ستھرائی چھوڑ دینا:
’’المدخل لإبن الحاج‘‘ (۲/۶۷)، ’’حجۃ النبی صلي الله عليه وسلم ‘‘ (۱۰۵/۳)، ’’المناسک‘‘ (۴۷/۳)۔
۴: حج کے لیے روانہ ہوتے وقت دو رکعتیں پڑھنا، پہلی رکعت میں فاتحہ کے بعد سورۃ الکافرون اور دوسری میں سورۃ الاخلاص، جب فارغ ہو تو یہ دعا پڑھنا: ’’اللہم بک انتشرت، وإلیک توجہت…‘‘ آیت الکرسی، سورۂ اخلاص اور معوذتین وغیرہ اور دیگر چیزیں پڑھنا جو کہ بعض کتب، مثلاً: ’’إحیاء الغزالی‘‘، ’’فتاوی ہندیۃ‘‘ اور ’’شرعۃ الإسلام‘‘ وغیرہ میں بیان ہوئی ہیں: [3]
’’حجۃ النبی صلي الله عليه وسلم ‘‘ (۱۰۶/۴)، ’’المناسک‘‘ (۴۷/۴)۔
|