Maktaba Wahhabi

151 - 756
یہ (بدعتی کو پناہ دینے والا) وہ شخص ہے جو اپنے علاوہ کسی دوسرے پر ظلم کرتا ہے اس کے تحت وہ شخص بھی داخل ہے جو کسی بدعت کو ایجاد کرکے اسلام پر ظلم کرتا ہے۔ ’’ایواؤہ‘‘ اس کا اس شخص کو پناہ دینا جو اس سے جھگڑتا ہے۔ عائشہ سے صحیحین میں روایت ہے، انہوں نے بیان کیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (( مَنْ أَحْدَثَ فِی أَمْرِنَا ہٰذَا مَا لَیْسَ مِنْہُ فَہُوَ رَدٌّ۔)) [1] ’’جس نے ہمارے اس امر (دین) میں کوئی نیا کام جاری کیا جو اس (دین) میں سے نہیں تو وہ مردود ہے۔‘‘ صحیح مسلم میں ہے: (( مَنْ عَمِلَ عَمَلًا لَیْسَ عَلَیْہِ أَمْرُنَا فَہُوَ رَدٌّ۔)) ’’جس نے کوئی ایسا عمل کیا جس پر ہمارا امر نہیں تو وہ (عمل) مردود ہے۔‘‘ ہمارے شیخ رحمہ اللہ نے ’’الأدب المفرد‘‘[2] میں حدیث رقم (۱۷) کے تحت فرمایا: ’’محدثا‘‘ دال کے نیچے زیر۔ جو زمین میں فساد پھیلاتا ہے، یعنی جس نے کسی مجرم کی مدد کی یا اسے پناہ دی، یا اس کے مخالف فریق سے اسے پناہ دی اور وہ اس کے اور اس سے بدلہ لیے جانے کے درمیان حائل ہوجائے۔ اور یہ (محدثا) دال پر زبر کے ساتھ بھی روایت کیا جاتا ہے، اور اس سے وہ امر مبتدع بذات خود مراد ہے اور اس میں ’’ایواء‘‘ کا معنی ہوگا اس سے راضی ہونا اور اس پر صبر کرنا، کیونکہ جب وہ بدعت پر راضی ہوا اور اس کے فاعل کو ٹھکانہ اور اس (بدعت) کے حوالے سے اس پر اعتراض نہ کیا تو اس نے اسے پناہ دی۔ ۱۰… حدیث: ’’…فمن أحدث فیہا حدثا [أو آوی محدثا] کی تشریح ہمارے شیخ رحمہ اللہ نے ’’ مختصر صحیح البخاری‘‘ (۴/۳۱۹، رقم:۲۷۰۷) میں فرمایا: یعنی (حدثا سے مراد) کوئی بدعت جاری کی یا کوئی ظلم کیا / بدعت کے طور پر یا ظلم کے طور پر۔
Flag Counter