Maktaba Wahhabi

289 - 756
‘‘(تین بار فرمایا) یہاں فتنہ ہے جہاں سے شیطان کا سینگ نکلتا ہے۔‘‘ صحیح مسلم میں ہے: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم عائشہ کے گھر سے باہر تشریف لائے، تو آپ نے فرمایا: ’’کفر کا سرغنہ یہاں سے ہے، جہاں سے شیطان کا سینگ نکلتا ہے۔‘‘ شیعی نے اپنے قارئین کو اس وہم میں مبتلا کیا کہ حدیث میں جس فتنے کا ذکر ہے وہ (نعوذ باللہ) عائشہ رضی اللہ عنہا ہیں، جبکہ اللہ نے انہیں اس سے بری قرار دیا جیسا کہ اس نے اس سے پہلے انہیں منافقوں سے بری قرار دیا تھا! جو بھی اس حدیث کے بعض طرق پر گہری نظر ڈالے گا وہ یقیناً جان لے گا کہ وہ جہت جس کی طرف نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے فرمان ’’یہاں‘‘ اشارہ فرمایا کہ وہ مشرق کی سمت ہے،اور وہ تقیید کے ساتھ عراق ہے، واقعات اس کی گواہی دیتے ہیں کہ وہ قدیم و جدید فتنوں کا منبع ہے۔ میں نے اس حدیث کے الفاظ و طرق جمع کیے اور میں نے ’’الصحیحۃ‘‘ میں رقم (۲۳۹۳) کے تحت اس کی تخریج کی، میں نے اس شیعی کے دجل و فریب اور بہتان سے پردہ اٹھانے کے لیے اس کا خلاصہ پیش کر دیا ہے جو کہ اس مقصد کے لیے کافی ہے، اسے دہرانے کی کوئی ضرورت نہیں۔ ۱۹… عبدا لحسین شیعی اور اس کی اللہ تعالیٰ کے فرمان: ﴿ قُلْ لَّآ اَسْئَلُکُمْ عَلَیْہِ اَجْرًا اِلَّا الْمَوَدَّۃَ فِی الْقُرْبیٰ﴾ (الشورٰی: ۲۳)کی تفسیر: ’’میں تم سے بجز رشتہ داری کی محبت کے اس پر کوئی اجرت نہیں مانگتا۔‘‘ کی تفسیر ہمارے شیخ رحمہ اللہ نے ’’الضعیفۃ‘‘ (۱۰/۷۲۶) میں حدیث رقم (۴۹۷۴)[1] کے تحت بیان کیا: عبدا لحسین نے اپنی کتاب ’’المراجعات‘‘ (ص۳۳) میں اس آیت مذکورہ کی اس چیز سے تفسیر کی جس پر اس باطل روایت نے دلالت کی، وہ اس طرف توجہ نہیں کرتا کہ وہ آیت مکی ہے، یہ کہ ابن عباس نے اس کے برخلاف تفسیر کی ہے! ۵:… صوفیاء ۱:… صوفیاء اور اولیاء کے لیے کشف کا دعوی: ہمارے شیخ رحمہ اللہ نے ’’الصحیحۃ‘‘ (۳/۱۰۲۔۱۰۴) حدیث رقم (۱۱۱۰) میں بیان کیا: …اس اثنا میں کہ عمر رضی اللہ عنہ جمعہ کے دن خطبہ ارشاد فرما رہے تھے، تو انہوں نے کہا: ’’یا ساریۃ الجبل، یا ساریۃ الجبل…‘‘
Flag Counter