Maktaba Wahhabi

285 - 756
رکھ۔ (وہ اضافہ یہ ہے) اس نے بیان کیا: اس کے بعد عمر انہیں ملے، توانہوں نے ان سے فرمایا: ابن ابو طالب! آپ کو مبارک ہو! آپ تو ہمیشہ کے لیے ہر مومن اور ہر مومن عورت کے مولا بن گئے! میں نے کہا: براء کی اس حدیث میں دوسری احادیث پر، جنہیں اس شیعی نے بیان کیا، کوئی اور اضافہ نہیں، تو اس نے ان کی روایت میں اسے اس اضافہ کی وجہ سے ذکر کیا ہے۔ ۱۶… ’’المراجعات‘‘ کے مؤلف کے قول کے حوالے سے شیعہ کا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے بغض: ہمارے شیخ رحمہ اللہ نے ’’الضعیفۃ‘‘ (۱۰/۶۸۸۔۶۸۹) میں حدیث رقم (۴۹۶۱) کے تحت بیان کیا: اس کے بغض میں سے شیعی کا (ص ۱۹۵)قول ہے: ’’کئی لوگ ہیں کہ بغض نے انہیں واجب شہادت ادا کرنے سے پیچھے کر دیا ہے، جیسا کہ انس بن مالک!!‘‘ میں نے کہا: وہ اس گواہی کی طرف اشارہ کرتا ہے جو علی رضی اللہ عنہ نے اپیل کی تھی کہ جس نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو غدیر (خم) کے دن جو فرماتے ہوئے سنا ہے وہ اس کی گواہی دے، تو بہت سے لوگ کھڑے ہوئے اور انہوں نے گواہی دی، شیعی نے کہا: … اللہ اس سے اس کے استحقاق کے مطابق معاملہ فرمائے … کہ انس رضی اللہ عنہ کو بغض نے اس گواہی دینے سے پیچھے کر دیا! (یعنی انہوں نے گواہی نہ دی) اللہ کے دشمن نے جھوٹ بولا ہے، انس … جنہوں نے دس سال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت کی اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کے لیے خیر و برکت کی دعا کی … گواہی چھپانے والے نہیں تھے۔ اس شیعی نے–– اپنے اس جھوٹے دعوے کے مطابق–– دو روایتوں سے اس پر استدلال کیا ہے: (۱)… اس نے کہا کہ علی رضی اللہ عنہ نے انس سے کہا: تمہیں کیا ہوا کہ تم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے اصحاب کے ساتھ کھڑے نہ ہوئے، تم نے اس روز آپ سے جو سنا تھا اس کی گواہی دے دیتے؟! انہوں نے کہا: امیر المومنین! میں بوڑھا ہو گیا ہوں اور بھول گیا ہوں، تو علی نے فرمایا: اگر تم جھوٹے ہو! تو اللہ تمہیں برص کے مرض میں مبتلا کر دے، عمامہ بھی اسے نہ چھپائے! تو وہ کھڑے نہ ہوئے حتی کہ ان کا چہرہ برص کی وجہ سے سفید ہو گیا، پس وہ بعد میں کہا کرتے تھے: مجھے صالح بندے کی بد دعا لگ گئی۔ میں نے کہا: شیعہ کی اس روایت سے جھوٹ اور گناہ ٹپکتا ہے، وہ ان کی بہت سی روایات میں سے ہے جس کی کوئی کوہان ہے نہ لگام (یعنی اس کا کوئی سر پیر نہیں)، اور اس شیعی نے خود اسے مراجع السنہ میں سے کسی مرجع کی طرف منسوب نہیں کیا۔ رہا اہل السنہ کی کتب میں سے، تو اس کی کوئی اصل نہیں۔ اور رہا شیعہ کی کتب میں سے، تو اس نے ان میں سے کسی کی طرف منسوب نہیں کیا، وہ اس لیے کہ اسے معلوم
Flag Counter