Maktaba Wahhabi

154 - 756
اعتقادی بدعات ۱: بدعت تشیع اور خارجیت مشرق کی طرف سے شروع ہوئی شیخ رحمہ اللہ نے ’’الصحیحۃ‘‘ (۶۵۶۵) میں فرمایا: ’’سب سے پہلے فتنہ مشرق کی جانب سے تھا، وہی مسلمانوں کے درمیان تفرقہ بازی کا سبب تھا، اسی طرح بدعات کا آغاز بھی اسی جانب سے ہوا جیسے فرقہ بندی اور بغاوت وغیرہ کی بدعت۔‘‘ ۲: کسی کا تاویل کرنا کہ مسیح دجال یورپ کی تہذیب وتمدن، اس کی چکا چوند مادی ترقی اور اس کے فتنوں کا اشارہ ہے ہمارے شیخ نے ’’الصحیحۃ‘‘ (۳/۱۹۰) میں حدیث (۱۱۹۳) کے تحت فرمایا، اور اس کی نص یہ ہے: ’’دجال کانا ہے، گورا سفید رنگ ہے، گویا کہ اس کا سر جیسے سانپ کا سر ہے، وہ سب سے زیادہ عبدالعزی بن قطن سے مشابہ ہوگا، پس ہلاک ہونے والے ہی ہلاک ہوں گے، بے شک تمھارا رب تعالیٰ کانا نہیں ہے۔‘‘ یہ حدیث اس بارے میں صریح ہے کہ دجالِ اکبر انسانوں میں سے ہے، اس کی صفات انسان والی ہیں، خاص طور پر یہ کہ اسے عبدالعزی بن قطن کے مشابہ قرار دیا گیا، اگر کوئی شخص یہ تاویل کرتا ہے کہ دجال کوئی شخص نہیں، وہ تو یورپ کی تہذیب و تمدن، اس کی چکاچوند مادی ترقی اور اس کے فتنوں کے لیے ایک رمز (اشارہ) ہے تو یہ حدیث اس کے بطلان پر کثیر دلائل میں سے ایک ہے! دجال انسانوں میں سے ہے اور اس کا فتنہ اس سے بہت بڑا ہے، جیسا کہ صحیح احادیث[1] سے معلوم ہوتا ہے، ہم اس سے اللہ کی پناہ چاہتے ہیں۔ ۳: موت کے فرشتے کو عزرائیل کا نام دینا ہمارے شیخ نے عقیدہ طحاویہ فقرہ (۷۹) کی تشریح کرتے ہوئے فرمایا: ’’ہم موت کے فرشتے پر، جو عالمین کی ارواح قبض کرنے پر مامور ہے، ایمان لاتے ہیں۔‘‘ (ص۷۲) قرآن میں اس کا یہ نام ہے اور رہا اس کا نام عزرائیل رکھنا (جیسا کہ لوگوں میں مشہور ہے) تو اس کی کوئی اصل نہیں، وہ اسرائیلیات میں سے ہے۔
Flag Counter