Maktaba Wahhabi

211 - 756
۸:… خوارج نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے اصحاب اور بالخصوص ابوہریرہ رضی اللہ عنہ پر طعن کرتے ہیں: ’’الصحیحۃ‘‘ (۷/۸۲۹)۔ ۹:… خوارج اور موزوں پر مسح کرنا : ’’الصحیحۃ‘‘ (۱/۱۰۵۹) ہمارے شیخ نے ’’الصحیحۃ‘‘ (۶/۱۰۵۹۔۱۰۶۱) میں حدیث رقم (۲۹۴۰)[1] کے تحت فرمایا: جان لیجیے کہ موزوں پرمسح کرنے کے بارے میں جو احادیث ہیں وہ متواتر ہیں، جس کی حدیث و سنت کے کئی ائمہ کرام نے صراحت کی ہے، اور اس پر صحابہ اور سلف کے عمل کے متعلق بہت زیادہ مشہور آثار ہیں، اور ان میں سے بعض کی طرف سے جو انکار مروی ہے، وہ ان تک ان احادیث کے پہنچنے سے پہلے تھا، جیسا کہ بہت سے فقہی مسائل کی حالت ہے، اس لیے جب ان تک وہ احادیث و آثار پہنچے، تو انہوں نے اس قول اور اس پر عمل سے رجوع کرلیا، اور یہ آیت وضو میں اللہ تعالیٰ کے فرمان: ﴿وَاَرْجُلَکُمْ إِلَی الْکَعْبَیْنِ﴾ میں قراء ت جر (زیر) کے مطابق ہے، لہٰذا بعض اسلامی فرقوں کا اس سنت کے انکار پر باقی رہنا جیسے رافضی اور خارجی ہیں اور ان میں سے اباضیہ [2] ہیں، اس چیز کو مؤکد بتاتا ہے کہ وہ گمراہ ہیں جنھیں اللہ تعالیٰ نے اس فرمان ﴿وَ مَنْ یُّشَاقِقِ الرُّسُوْلَ مِنْ بَعْدِ مَا تَبَیَّنَ لَہُ الْہُدٰی وَ یَتَّبِعْ غَیْرَ سَبِیْلِ الْمُؤمِنِیْنَ نُوَلِّہٖ مَاتَوَلّٰی وَ نُصْلِہٖ جَہَنَّمَ وَ سَآئَ تْ مَصِیْرًا﴾ (النساء:۱۱۵) ’’جو رسول کی، اس کے بعد کہ اسے ہدایت واضح ہوگئی، مخالفت کرتا ہے اور وہ مومنوں کی راہ اختیار نہیں کرتا تو ہم اسے ادھر ہی پھیردیتے ہیں جدھر وہ پھرتا ہے اور ہم اسے جہنم میں داخل کریں گے اور وہ بری جگہ ہے۔‘‘ کے ذریعے وعید سنائی ہے۔ اور اگر تعجب و حیرت ہے تو وہ تعجب شیخ عبد اللہ بن حمید سالمی اباضی سے ہے کہ وہ ان لوگوں کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی مخالفت اور مومنوں کے علاوہ غیروں کی راہ پر چلنے کے اصرار پر مصر ہے، اور وہ اس میں روایت و درایت کے حوالے سے کمزور آثار پر قائم ہے، جسے ان کے مزعوم امام ربیع بن حبیب نے اپنی طرف منسوب ’’المسند‘‘ (۱/۳۵۔۳۶) میں ذکر کیا ہے، اور ان کا مدار اس کے شیخ ابوعبیدہ پر ہے، وہ اس کے نزدیک مجہول ہے، اور وہ ضبط و
Flag Counter