فصل: اذان کی بدعات
1- مسجد میں منبر کے پاس اذان۔
2- ہر تکبیر الگ الگ کہہ کر اذان دینا، اللہ اکبر، (پھر وقفہ پھر)، اللہ اکبر۔
3- اذان کے وقت مؤذن کا اپنے سینے کو پھیرنا۔
4- اذان میں اضافہ۔
5- خطبوں اور اذان میں طرح طرح کی سریں۔
6- مؤذن کی طرف سے اذان کے بعد پست آواز سے یا بلند آواز سے صلاۃ وسلام۔
7- اذان کے بعد مؤذن کا بلند آواز سے نبی صلی اللہ علیہ وسلم پر صلاۃ بھیجنا۔
8- (اذان کے بعد والی دعا میں) ’’الدرجۃ الرفیعۃ‘‘ اور ’’اِنَّکَ لَا تُخْلِفْ الْمِیْعَاد‘‘ کا اضافہ۔
9- اقامت سے پہلے نبی صلی اللہ علیہ وسلم پر بلند آواز سے صلاۃ و سلام۔
10- مؤذن جس وقت ’’قَدْ قَامَتِ الصَّلٰوْۃُ‘‘ کہے تو اس وقت ((اَقَامَھَا اللّٰہُ وَ اَدَامَھَا)) کہنا۔
11- مؤذن ’’الصلوۃ خیر من النوم‘‘ کہے تو اس وقت ((صَدَقْتَ وَ بَرَرْتَ…)) کہنا۔
12- فجر کی نماز کے لیے دوسری اذان میں ’’الصلوۃ خیر من النوم‘‘ کہنا بدعت ہے، سنت کی مخالفت ہے۔
13- اذان کے بعد یوں کہنا: ’’الصلوۃ رحمکم اللہ، ’الصلوۃ‘۔
14- دمشق میں أذان الجوق کے نام سے معروف اذان۔
15- کسی اسلامی ملک میں متحدہ اذان کی وجہ سے سینکڑوں مساجد سے اذان کے شعار کو معطل کرنا۔
16- بعض اسلامی ممالک میں کیسٹ میں ریکارڈ اذان نشر کر کے مؤذن کی اذان سے بے نیاز ہونا۔
17- مؤذن کی اذان کی آواز سن کر کھڑے ہو جانا۔
|