Maktaba Wahhabi

220 - 756
۲:… شیعہ کے ہاں کتاب ’’السقیفۃ‘‘: ہمارے شیخ نے ’’الضعیفۃ‘‘ (۱۰/۷۲۰) میں فرمایا: سابقہ حالاتِ زندگی سے معلوم ہوا کہ کتاب ’’السقیفہ‘‘ شیعہ کی ان کتب سے ہے جو ہمارے ہاں قابل اعتماد نہیں۔ السید محمد صادق آل بحر العلوم نے اس پر اس طرح تبصرہ کیا ہے: ’’اس کتاب ’’السقیفہ‘‘ سے ابن ابی الحدید المعتزلی ’’شرح نہج البلاغہ‘‘ میں بہت زیادہ نقل کرتا ہے، اس کے ساتھ اس کی ابوبکر احمد بن عبد العزیز کی طرف نسبت ہے، اس کی طرف رجوع کریں۔‘‘ میں نے کہا: ابن ابی الحدید الشیعی کے حوالے سے، عبد الحسین نے اسے نقل کیا، جیسا کہ اس حدیث کے بعد اس کی صراحت کی، اس کے ساتھ قارئین پر اس کی تدلیس کی اور انھیں وہم میں مبتلا کیا کہ ’’السقیفۃ‘‘ کا مؤلف اہل السنہ میں سے ہے! جیسا کہ المراجعہ (۹۱) پر غور و فکر کرنے والے کے لیے یہ ظاہر ہوتا ہے اور اس پر اس کا جواب المراجعہ میں ہے جو کہ اس کے بعد ہے! ۳: …رافضہ اور عبد الحسین الموسوی کا اپنی کتاب ’’المراجعات‘‘ میں افتراء : ہمارے شیخ نے ’’الضعیفۃ‘‘ سے حدیث رقم (۸۹۲) ذکر کی اور اس پر وضع کا حکم لگایا اور اس کے بعد جس نے اس کو صحیح قرار دیا اس پر ردّ کیا، فائدہ کے لیے، ہم اس حدیث کو ذکر کریں گے اور شیخ نے جو اس کی تخریج کی ہے اور موسوی کے نئے افتراء ات کا جو انہوں نے تعاقب کیا ہے ہم اسے ذکر کریں گے۔ شیخ رحمہ اللہ نے ’’الضعیفۃ‘‘ میں حدیث رقم (۸۹۲) کے تحت فرمایا: ’’جسے پسند ہو کہ وہ میری زندگی کی طرح زندہ رہے اور میری موت مرے، اور وہ دائمی جنت میں رہے جس کا میرے رب عزوجل نے مجھ سے وعدہ کیا ہے، اس نے اس کی شاخیں اپنے ہاتھوں سے لگائیں، تو وہ علی بن ابی طالب سے دوستی کرے۔ کیونکہ وہ تمھیں ہدایت سے خارج کریں گے نہ تمھیں گمراہی میں داخل کریں گے۔‘‘ یہ روایت موضوع ہے: ابونعیم نے اسے ’’الحلیہ‘‘ (۴/۳۴۹۔ ۳۵۰، ۳۵۰) میں روایت کیا ہے، امام حاکم نے (۳/۱۲۸)، اسی طرح امام طبرانی نے ’’الکبیر‘‘ میں، ابن شاہین نے ’’شرح السنہ‘‘ (۱۸/۶۵/۲) میں یحییٰ بن یعلی الاسلمی کے طرق سے روایت کیا، انہوں نے کہا: عمار بن رزیق نے ابواسحاق سے، انہوں نے زیاد بن ارقم کے حوالے سے ہمیں بیان کیا، طبرانی نے اضافہ نقل کیا: بسا اوقات انہوں نے زید بن ارقم کا ذکر نہیں کیا۔ انہوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: پس انہوں نے اس (روایت) کو ذکر کیا، اور ابونعیم نے فرمایا: ’’ابواسحاق کی روایت سے غریب ہے، یحییٰ کا اس میں تفرد ہے۔‘‘
Flag Counter