Maktaba Wahhabi

327 - 756
سے موافقت نہ رکھے وہ اسے پس پشت ڈال دیتے ہیں، گویا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے صحیح حدیث میں اپنے فرمان کے ذریعے ان لوگوں کی طرف اشارہ کیا ہے: ’’میں تم میں سے کسی کو اپنی مسند پر تکیہ لگائے نہ دیکھوں، اس کے پاس میرے امر میں سے امر آئے جس کا میں نے حکم دیا ہویا میں نے اس سے منع کیا ہو، تو وہ کہے: میں نہیں جانتا! ہم نے اللہ کی کتاب میں جو پایا ہے ہم نے اس کی اتباع کی ہے۔‘‘ (الترمذی) ایک دوسری روایت میں ہے: ’’ہم نے اس میں جس چیز کو حرام پایا ہم نے اسے حرام قرار دیا، سن لو! مجھے قرآن دیا گیا ہے اور اس کے ساتھ اس کی مثل۔‘‘ اور ایک اور روایت میں ہے: ’’آگاہ رہو، رسول اللہ نے جو حرام کیا ہے وہ اللہ کے حرام کردہ کے مثل ہے۔‘‘ بلکہ انتہائی افسوس کی بات ہے کہ کسی فاضل مؤلف نے اسلام کی شریعت اور اس کے عقیدے کے بارے میں ایک کتاب لکھی، اس نے اس کے مقدمے میں (بڑے فخر سے) ذکر کیا کہ اس نے اسے تالیف کیا ہے اور اس کے نزدیک مراجع و مصادر میں صرف قرآن ہے! ۸:… کرّ امیہ ہمارے شیخ رحمہ اللہ نے ’’اداء ما وجب من بیان وضع الوضاعین فی رجب‘‘ (ص۶۵۔۶۶) کے حاشیے میں بیان کیا: الکرّامیۃ، مشہور قراء ت کے مطابق راء پر شد ہے! اور وہ بدعتی فرقوں میں سے ایک گروہ ہے، وہ محمد بن کرّام سجستانی کی طرف نسبت کرتے ہیں، وہ مرجۂ میں سے تھا، اس کاقول ہے: ایمان زبان سے اقرارکرنا ہے، خواہ وہ دلی طور پرکفرکا اعتقاد رکھے تو وہ مومن ہے! وہ اپنی بدعت کی بنا پر ساقط الحدیث ہے۔ ابن حبان نے بیان کیا: وہ الگ ہوا حتی کہ اس نے سب سے گھٹیا مذہب و طریق اختیار کیا، اور سب سے زیادہ کمزور احادیث کو حاصل کیا۔ ٭…کرامیہ کی بدعات: معبود تعالیٰ کے بارے میں ان کا کہنا: وہ ایک جسم ہے مگر دیگر اجسام کی طرح نہیں، اور یہ کہ وہ ایک جوہر ہے۔ امام محمد بن اسلم الطوسی نے بیان کیا: ’’آسمان کی طرف بلند ہونے والی باتوں میں سے تین باتیں بہت زیادہ خبیث ہیں: اور ان میں سے پہلی: فرعون نے جب کہا: ﴿اَنَا رَبُّکُمُ الْاَعْلٰی﴾ [النازعات:۲۴] ’’میں تمہارا اعلی
Flag Counter