Maktaba Wahhabi

215 - 756
یہ دو باطل حدیثیں ہیں، اسی لیے میں نے لوگوں کی خیر خواہی کے لیے ان دونوں کا حال بیان کرنے میں تاخیر نہیں کی، اور غالب ظن یہ ہے کہ یہ عبد الحسین ان دونوں کی اسناد کے حال سے واقف نہیں، اور اگر اسے معلوم ہے تو وہ اسے ان دونوں سے دلیل لینے سے منع نہیں کرتا حالانکہ وہ دونوں روایتیں باطل ہیں، کیونکہ ان من گھڑت کہانیوں کی غایت وسیلے کو جائز قرار دینا ہے اور معاویہ پر لعن طعن کرنا اور ان کی تکفیر کرنا مقصد ہے خواہ موضوع احادیث پر دارو مدار ہو، شیعہ کو اس بارے میں بہت پہلے سے معلوم ہے، جیسا شیخ الاسلام ابن تیمیہ نے اسے اپنی کتابوں میں بیان کیا ہے۔ میں نے اس بات کو ترجیح دی ہے کہ وہ اسے نہیں جانتا کیونکہ میں نے اس کی تعلیقات دیکھی ہیں، وہ اس پر دلالت کرتی ہیں، مثلاً دیکھیں وہ اس کتاب پر اپنی پہلی تعلیق میں کہتا ہے، اس کے راوی نے الکلینی سے بیان کیا: ’’ابوجعفر محمد بن یعقوب الکلینی نے ہمیں خبر دی…‘‘: ’’جو وہ کہتا ہے: اس نے ہمیں خبر دی وہ ’’الکافی‘‘ کا ایک راوی ہے… یا وہ قائل بہت سے قدیم مؤلفین کی عادت کی طرح وہ مصنف رحمہ اللہ ہیں۔‘‘ تو اس مزعومہ عادت کی کیا حیثیت ہے، کیا مؤلف الکلینی کے بارے میں (مثلاً) سمجھا جائے گا کہ وہ اپنے بارے میں کہے گا: ’’الکلینی نے ہمیں خبر دی‘‘؟ یہ تو اس کا مبلغ علم ہے ، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے اصحاب سے دشمنی رکھنے والے اور زمین/ ملک میں اسلام کی تحقیر کرنے والے کے لیے حق ہے کہ وہ علم کے اسی مقام پر ہو۔ ٭ ’’الکافی‘‘ کی باطل احادیث میں سے ایک اور حدیث: ۱۰۸۱۔ ’’جس نے اندازوں (قیاس) پر عمل کیا وہ ہلاک ہوا اور اس نے ہلاک کیا، اور جس نے علم کے بغیر فتویٰ دیا، جبکہ وہ ناسخ و منسوخ اور متشابہ اور محکم کے فرق کو نہ جانتا ہو تو وہ ہلاک ہو اور اس نے ہلاک کیا۔‘‘ یہ روایت باطل ہے، الکلینی شیعہ نے اسے ’’اصول الکافی‘‘ (رقم:۱۰۴۔ طبع النجف) میں روایت کیا، کہا: علی بن ابراہیم، نے محمد بن عیسیٰ، عن یونس، عن داود بن فرقد، عمن حدثہ، عن ابن شبرمہ کی سند سے بیان کیا، انہوں نے کہا: میں نے جعفر بن محمد علیہ السلام سے سن کر جو بھی حدیث ذکر کی تو قریب تھا کہ میرا دل پھٹ جاتا، انہوں نے کہا: میرے والد نے، میرے دادا کے حوالے سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے مجھے حدیث بیان کی، ابن شبرمہ نے کہا: میں اللہ کی قسم اٹھاتا ہوں! ان کے والد نے ان کے دادا پر جھوٹ بولا نہ ان کے دادا نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر، انہوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: پس انہوں نے اسے ذکر کیا۔ میں نے کہا: اس پر تعلیق لکھنے والے عبد الحسین مظفر شیعہ نے کہا:
Flag Counter