Maktaba Wahhabi

305 - 756
متعلق اللہ کے ادب کا لحاظ کرتے ہوئے بیس سال یوں کہنے سے احتراز کیا: ’’کن فیکون‘‘ ’’ہو جا، پس وہ ہو جاتا ہے۔‘‘ یہ ظالم جو کہہ رہے ہیں اللہ اس سے بہت برتر ہے۔ ۱۲:… صوفیاء اور علم و احکام حاصل کرنے کا مصدر: ہمارے شیخ رحمہ اللہ نے ’’حجۃ النبی صلی اللہ علیہ وسلم ‘‘ (ص۵۴) میں فرمایا: تصوف والے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت اور آپ کی ہدایت وبیان سے بے نیاز ہوتے ہیں، وہ ایسا’’علم لدنی‘‘ (علم ربانی جو بذریعہ الہام من جانب اللہ حاصل ہو) کے زعم میں کرتے ہیں، جس کی طرف ان میں سے کوئی یوں کہہ کراشارہ کرتا ہے: ’’میرے دل نے مجھے میرے رب سے روایت کیا:‘‘ بلکہ شعرانی نے ’’الطبقات الکبری‘‘ میں کہا کہ اس کے شیوخ میں سے کوئی ایک (مجذوب) اور وہ جن سے وہ راضی ہے! ہمیں کو وہ قرآن سناتا تھا جو کہ ہمارے قرآن کے علاوہ تھا، اور وہ اس کی تلاوت کا ثواب فوت شدگان مسلمانوں کو پہنچاتا تھا۔ ۱۳:… غالی صوفیاء اور وحدت الوجود: ہمارے شیخ رحمہ اللہ نے ’’الصحیحۃ‘‘ (۳/۳۸) میں حدیث رقم (۱۰۴۶) کے تحت فرمایا: فائدہ…: آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان: ’’اَنْ یَعْلَمَ اَنَّ اللّٰہَ مَعَہٗ حَیْثُ کَانَ۔‘‘ ’’یہ کہ جان لے کہ وہ جہاں بھی ہو اللہ اس کے ساتھ ہے۔‘‘ امام محمد بن یحیی ذہلی نے فرمایا: ’’آپ کی مراد ہے: کہ اللہ کا علم ہر جگہ کو محیط ہے، جبکہ اللہ عرش پر ہے۔‘‘ حافظ ذہبی نے اسے ’’العلو‘‘ ترجمہ نمبر (۷۵)[1] میں (میری تحقیق و اختصار کے ساتھ) ذکرکیا۔ [2] جہاں تک عام لوگوں اور بہت سے خاص لوگوں کے اس قول کا تعلق ہے کہ اللہ ہر جگہ موجود ہے، یا ہر وجود میں ہے،وہ اس کی ذات مراد لیتے ہیں، وہ گمراہی ہے، بلکہ وہ وحدت الوجود کے قائلین سے ماخوذ ہے، جس کے متعلق حد سے بڑھے ہوئے تصوف والے کہتے ہیں، جو کہ خالق اور مخلوق کے درمیان فرق نہیں کرتے، اور ان کا بڑا کہتا ہے: تم جو بھی چیز دیکھتے ہو وہ اللہ ہے! وہ جو کہہ رہے ہیں اللہ اس سے بہت زیادہ پاک و برتر ہے۔ ہمارے شیخ نے ’’الصحیحۃ‘‘ (۱/۸) ط۔ المعارف کے مقدمے میں بیان کیا: حلول یا وحدت الوجود کے متعلق قول … وہ غالی صوفیوں کا عقیدہ ہے۔ اور ہمارے شیخ نے ’’مختصر العلو‘‘ (ص۵۲) کے مقدمے میں بیان کیا:
Flag Counter