Maktaba Wahhabi

513 - 756
الجنائز‘‘ (۱۰۰/ ۶۲)۔ ۶۳: میت کے ساتھ دھونی دان لے کر چلنا: ’’المدونۃ‘‘ (۱/ ۱۸۰) اور مسئلہ (۷۴) دیکھیں۔ ’’أحکام الجنائز‘‘ (۳۱۵/ ۶۳)، ’’تلخیص الجنائز‘‘ (۱۰۰/ ۶۳)۔ ۶۴: جنازے کو اولیاء کی قبروں کا چکر لگانا: ’’الابداع‘‘ (۱۰۹) ’’أحکام الجنائز‘‘ (۳۱۵/ ۶۴) ’’تلخیص الجنائز‘‘ (۱۰۰/ ۶۴) ۶۵: جنازے کو بیت اللہ کے سات چکر لگوانا: ’’احکام الجنائز‘‘ (۳۱۵/ ۶۵)، ’’تلخیص الجنائز‘‘ (۱۰۰/ ۶۵) ’’المدخل‘‘ (۲/۲۲۷)۔ ۶۶: مسجد کے دروازوں پر جنازوں کا اعلان کرنا/ اطلاع دینا: ’’المدخل‘‘ (۲/ ۲۲۱، ۲۶۲-۲۶۳)، ’’أحکام الجنائز‘‘ (۳۱۵/ ۶۶)، ’’تلخیص الجنائز‘‘ (۱۰۰/ ۶۶)۔ ۶۷: میت کو باب رحمت سے مسجد اقصیٰ میں داخل کرنا، اسے دروازے اور ’’الصخرۃ‘‘ کے درمیان رکھنا اور بعض مشائخ کا جمع ہو کر بعض اذکار پڑھنا: ’’أحکام الجنائز‘‘ (۳۱۵/ ۶۷)، ’’تلخیص الجنائز‘‘ (۱۰۰/ ۶۷)۔ ۶۸: مسجد میں جنازے کی موجودگی میں نماز سے پہلے یا اس کے بعد اور اس کے اٹھانے سے پہلے یا قبر میں میت کو دفن کرنے کے بعد مرثیہ خوانی کرنا: ’’الابداع‘‘ (۱۲۴- ۱۲۵)، ’’أحکام الجنائز‘‘ (۳۱۵/ ۶۸)، ’’تلخیص الجنائز‘‘ (۱۰۰/ ۶۸)۔ ۶۹: جنازے کو گاڑی پر لے جانے اور اس کے شرکاء کا کاروں پر سوار ہو کر جانے کی پابندی کرنا: دیکھیں مسئلہ (۵۴) ’’أحکام الجنائز‘‘ (۳۱۵/ ۶۹)، ’’تلخیص الجنائز‘‘ (۱۰۰/ ۶۹)۔ جنازے کو گاڑی پر لے جانے کے مسئلے کی تفصیل: ہمارے شیخ رحمہ اللہ نے أحکام الجنائز (ص۹۹-۱۰۰) اور ’’تلخیص الجنائز‘‘ (ص۴۱-۴۲) میں بیان کیا۔ رہا جنازے کو کسی گاڑی یا میت گاڑی میں لے کر جانا، اور اس میں شرکت کرنے والوں کا گاڑیوں میں جانا، تو یہ صورت بالکل مشروع نہیں، اس کی کئی وجوہات ہیں: ۱۔ یہ کفار کی عادت ہے، جبکہ شریعت میں ثابت ہے کہ اس میں ان کی تقلید جائز نہیں، اس بارے میں بہت سی
Flag Counter