Maktaba Wahhabi

356 - 756
ان کا شیخ عبدالقادر جیلانی رحمہ اللہ کا اس طرح ذکر کرنا ’’شیخ عبدالقادر جیلانی! اللہ کے لیے کچھ دیں‘‘ بہت قبیح برائی اور سب سے بڑی بدعت ہے!! ہمارے شیخ رحمہ اللہ نے ’’التوسل‘‘ (ص۱۳۸۔ ۱۴۰) میں بیان کیا: شیخ ابو الطیب شمس الحق عظیم آبادی نے ’’التعلیق المغنی علی سنن الدار قطنی‘‘ (ص۵۲۰-۵۲۱) میں بیان فرمایا: ’’بہت قبیح برائیوں اور سب سی بڑی بدعات میں سے یہ ہے: جو اس طرح کہتے ہیں: ’’شیخ عبدالقادر جیلانی! اللہ کے لیے کچھ دیں! اور بغداد کی طرف جھک کر ادا کی جانے والی نمازیں، اور اس کے علاوہ بے شمار بدعات، یہ لوگ غیر اللہ کی عبادت کرتے ہیں، انہوں نے اللہ کی اس طرح قدر نہ کی جس طرح اس کی قدر کرنے کا حق ہے، ان نادانوں کو علم نہیں کہ شیخ رحمہ اللہ کسی کو ذرہ برابر نفع پہنچا سکتے ہیں نہ اس سے ذرہ برابر تکلیف دور کرسکتے ہیں، تو پھر وہ ان سے کیوں فریاد کرتے ہیں اور ان سے کیوں ضرورتیں طلب کرتے ہیں؟! کیا اللہ اپنے بندے کے لیے کافی نہیں؟ اے اللہ! ہم تیری پناہ چاہتے ہیں کہ ہم تیرے ساتھ کسی کو شریک ٹھہرائیں یا ہم تیری مخلوق میں سے کسی کی تیری عظمت کے مانند تعظیم کریں۔ انہوں نے ’’البزازیۃ‘‘ اور دیگر کتب فتاوی میں بیان کیا: ’’جس نے کہا کہ مشایخ کی روحیں حاضر ہیں وہ جانتی ہیں اس کی تکفیر کی جائے گی۔‘‘ [1] اور شیخ فخرالدین ابو سعد عثمان الجیانی بن سلیمان الحنفی نے اپنے ’’رسالے‘‘ میں بیان کیا: ’’جس نے گمان کیا کہ میت اللہ کے علاوہ تمام امور میں تصرف کا اختیار رکھتی ہے، اور اس نے اس کا اعتقاد رکھا اس نے کفر کیا۔ اسی طرح ’’البحر الرائق‘‘ میں ہے، اور قاضی حمید الدین ناگوری ہندوستانی نے ’’التوشیح‘‘ میں بیان کیا: ’’ان میں سے جوحاجتوں اور مصائب کے وقت اس اعتقاد سے انبیاء اور اولیاء کو پکارتے ہیں کہ ان کی روحیں حاضر ہیں وہ پکار سنتی ہیں اور ضرورتوں کو جانتی ہیں، یہ شرک قبیح اور جہل صریح ہے، اللہ تعالیٰ نے فرمایا: ﴿وَمَنْ اَضَلُّ مِمَّنْ یَدْعُو مِنْ دُوْنِ اللّٰہِ مَنْ لَا یَسْتَجِیبُ لَہٗ اِِلٰی یَوْمِ الْقِیٰمَۃِ وَہُمْ عَنْ دُعَآۂمْ غَافِلُوْنَ﴾ [2] ’’اور اس سے بڑھ کر کون گمراہ ہو سکتا ہے جو اللہ کو چھوڑ کر اس کو پکارے جو قیامت تک اس کی پکار نہ سن سکے، اور وہ ان کے پکارنے کی خبر تک نہیں رکھتے۔‘‘ اور ’’البحر‘‘[3] (۳/۹۴) میں ہے: ’’اگر اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی گواہی پر شادی کی جائے تو نکاح نہیں ہو گا، اور اس کے اس اعتقاد کی وجہ کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم غیب جانتے ہیں تکفیر کی جائے گی۔‘‘ [4] اور اسی طرح ’’فتاوی قاضی خان‘‘، ’’العینی‘‘، ’’الدر المختار‘‘ اور ’’عالم گیری‘‘ وغیرہ
Flag Counter