Maktaba Wahhabi

205 - 756
ردّ اور ہمارے شیخ امام علامہ البانی طیب اللہ ثراہ کی تربیت و تصفیہ کے منہج کے طریق سے برتاؤ کرنے کے متعلق سنہری نصیحت: ہمارے شیخ رحمہ اللہ نے ’’الصحیحۃ‘‘ (۷/۱۲۴۰۔۱۲۴۳) پر حدیث رقم (۳۴۱۸)[1] کے تحت فرمایا: پھر یہ کہ اس حدیث میں بہت سے فوائد اور فقہی مسائل ہیں، علماء نے اپنی شروحات میں ان پر بات کی ہے، ان میں سے خاص طور پر حافظ ابن حجر عسقلانی رحمہ اللہ نے ’’فتح الباری‘‘ میں بیان فرمایا ہے: اس میں سے جو مجھے بیان کرنا ہے وہ یہ ہے کہ اس میں ان خوارج پر صریح رد ہے جنھوں نے امیر المومنین علی بن ابو طالب رضی اللہ عنہ کے خلاف بغاوت کی، وہ کسی شک و شبہہ کے بغیر جانتے تھے کہ انہوں نے ان سے کفر بواح (واضح کفر) کی کوئی چیز نہیں دیکھی، اس کے باوجود انہوں نے ان (علی رضی اللہ عنہ ) کو اور ان کے ساتھ والے صحابہ کرام اور تابعین کو قتل کرنا اور ان کا خون بہانا جائز قرار دیا، تو علی رضی اللہ عنہ ان کے قتل کرنے اور ان کی بیخ کنی کرنے پر مجبور ہوگئے، پس ان میں سے تھوڑے ہی بچے، پھر انہوں نے علی رضی اللہ عنہ سے غداری کی جیسا کہ وہ تاریخ میں معروف ہے۔ مقصود یہ ہے کہ انہوں نے اسلام میں ایک برے طریقے کو جاری کیا اور انہوں نے ہر دور میں مسلمانوں کے حکام کے خلاف بغاوت کو دین قرار دیا، بہت سی احادیث میں ان سے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے ڈرانے کے باوجود، ان میں سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے: ’’الْخَوَارِجُ کِلَابُ النَّارِ‘‘[2] ’’خوارج جہنم کے کتے ہیں۔‘‘ اور اس کے خلاف کہ انہوں نے ان میں سے صریح کفر نہ دیکھا، بلکہ اس سے کم تر ظلم و فجور اور فسق میں سے بھی کچھ نہ دیکھا۔ اور آج تاریخ اپنے آپ کو دہراتی ہے جیسا کہ وہ کہتے ہیں۔ نوجوان مسلمانوں کی نئی نسل جو آئی ہے‘ انہوں نے دین میں بہت ہی کم سمجھ بوجھ حاصل کی‘ اور انہوں نے دیکھا کہ حکام اللہ کی نازل کردہ شریعت کے مطابق بہت ہی کم فیصلے کرتے ہیں تو انہوں نے اہل علم و فقہ اور دانا لوگوں سے مشورہ کیے بغیر ان (حکام) کے خلاف بغاوت کرنا درست جانا، بلکہ وہ ان کے سروں پر سوار ہوگئے اور انہوں نے اندھے فتنے کو ابھارا، انہوں مصر، شام اور الجزائر میں خون ریزی کی اور اس سے پہلے حرم مکی کا فتنہ، انہوں نے اس طرح اس صحیح حدیث کی مخالفت کی جس پر خوارج کے علاوہ سلف و خلف مسلمانوں کا عمل رہا ہے۔ جبکہ غالب ظن یہی ہے کہ ان نوجوانوں میں جو مخلص ہے اور اللہ کی رضامندی چاہتا ہے لیکن اس کے لیے
Flag Counter