فصل: اعتقادی بدعات
عقائد میں طرح طرح کی بدعات ہیں:
1- تشیع اور خارجیت کی بدعت
2- کسی کا تاویل کرنا کہ مسیح دجال یورپ کی تہذیب وتمدن، اس کی چکا چوند مادی ترقی اور اس کے فتنوں کا اشارہ ہے۔
3- موت کے فرشتے کو عزرائیل کا نام دینا۔
4- یہ کہنا کہ حدیث آحاد عقائد اسلامی میں حجت نہیں اگرچہ وہ احکام شریعت میں حجت ہوں۔
٭ ان کے رسالے سے منقول نفیس حصہ: ’’حدیث آحاد قبول کرنا واجب ہے۔‘‘
٭ انہی کے رسالے سے دوسرا منقول حصہ: ’’حدیث عقائد و احکام میں بذات خود حجت ہے‘‘ اور اس میں ہے:
٭ حدیث آحاد عقائد و احکام میں حجت ہیں۔
٭ ایک شبہہ اور اس کا جواب
٭ وہ عقیدے کی بنیاد وہم و خیال پر رکھتے ہیں (آحاد حدیث سے نہیں لیتے)
٭ عقیدے میں حدیث آحاد کو دلیل نہ بنانا ایک بدعت ہے۔
٭ ان کی کتاب سے تیسرا منقول حصہ ’’ صحیح الترغیب والترہیب‘‘
٭ نقل چہارم ’’عقیدۃ طحاویہ‘‘ فقرہ (۲۹) اور فقرہ (۶۳) پر ان کا تبصرہ
٭ ان کی قیمتی کتاب ’’تمام المنۃ‘‘ سے پانچواں منقول حصہ
٭ ان کی کتاب ’’الصحیحۃ‘‘ جلد اوّل سے چھٹا منقول حصہ
٭ رسالے ’’الآیات البینات‘‘ پر ان کے تبصرے سے ساتواں منقول حصہ
5- استواء کی کیفیت کے متعلق سوال کرنا بدعت ہے۔
٭ اور حاشیے میں شیخ سے صفات کی کیفیت کے بارے میں عدم مشغولیت کے متعلق ایک منقول عبارت
6- یہ کہنا: اللہ ہر جگہ ہے!!
7- اللہ تعالیٰ کی طرف مکان و جگہ کی نسبت۔
|