جب میں نے زرکلی کی کتاب ’’الاعلام‘‘ کی طرف رجوع کیا، تو میں نے اس میں پایا: اس کی وفات سن (۸۷۹) میں ہوئی، وہ ماہر فلکیات اور ریاضی دان تھا، حنفی فقہاء میں سے تھا… اور اس میں اس کے مصادر ذکرکیے اور وہ سات ہیں۔
پس اس جیسے فقیہ کی طرف سے اس اعتراف کی کیا قیمت … اگر عبدالحسین کا اس سے نقل کرنا صحیح ہے … اور وہ علماء کے اقوال، ان کے اختلاف اور ان کے اجماع سے معرفت رکھنے سے موصوف نہیں، پھر وہ نویں صدی ہجری میں ہے؟!
اسے یاد رکھو اور اس کا حنفی ہونا، یعنی: وہ ماتریدی ہے، اور اشعری نہیں جیسا کہ عبدالحسین نے کہا! کیا اس کا کہنا: ’’اشاعرہ کا امام ہے‘‘ دل میں وارد ہونے والی بات کہنا ہے یا یہ اس کا مبلغ علم ہے؟
خمینی نے ایک اور جھوٹ کا اضافہ کیا، اس کے کئی پہلو ہیں! اس نے ابوذر کی باطل روایت سے پہلے کہا:
’’چوبیس حدیثوں میں آیا ہے۔ اہل السنہ کی احادیث سے۔ کہ یہ آیت علی ابن ابی طالب کے بارے میں ہے، ہم ان احادیث میں سے جنہیں اہل السنہ نے ذکر کیا ہے ایک حدیث نقل کرتے ہیں۔‘‘
پھر اس نے ابوذر رضی اللہ عنہ کی وہ روایت ذکر کی جس کی طرف ابھی اشارہ کیا گیا، مجھے … ابن تیمیہ اورامام ذہبی کے کلام سے … پتہ چلا کہ وہ من گھڑت کذب میں سے ہے، اسی پر ان دوسری احادیث کو قیاس کر لو، اگر ان کا وجود ہے۔
۱۰:… شیعہ کا علی رضی اللہ عنہ کی امامت پر موضوع احادیث سے دلیل لینا:
شیعہ کا علی رضی اللہ عنہ کی امامت پر موضوع احادیث سے دلیل لینا، اور ان کا قرآن کریم کی آیات میں تحریف کرنا اور ان کی ایسے معانی سے تاویل و تفسیر کرنا جس پر شرع دلالت کرتی ہے نہ عقل، نیز تینوں: عبدالحسین، خمینی اور ابن المطہر کا تاریخ میں دوسرا جھوٹ اور ان کی اللہ تعالیٰ کے فرمان: ﴿یٰٓاَیُّہَا الرَّسُوْلُ بَلِّغْ مَآ اُنْزِلَ اِلَیْکَ مِنْ رَّبِّکَ وَ اِنْ لَّمْ تَفْعَلْ فَمَا بَلَّغْتَ رِسَالَتَہٗ وَ اللّٰہُ یَعْصِمُکَ مِنَ النَّاسِ اِنَّ اللّٰہَ لَا یَھْدِی الْقَوْمَ الْکٰفِرِیْنَ﴾ (المائدۃ: ۶۷) کی واضح تحریف کرنا، اور ان کا یہ دعوی کہ یہ غدیر (خم) کے دن علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ کے بارے میں نازل ہوئی:ہمارے شیخ رحمہ اللہ نے ’’الضعیفۃ‘‘ (۱۰/۱۳۷) میں حدیث رقم (۴۶۳۱)[1]کے تحت انتہائی معمولی سی تبدیلی کے ساتھ بیان کیا:
عبدالحسین الشیعی نے ’’مراجعات‘‘ (ص ۲۱۰۔۲۱۷) میں علی رضی اللہ عنہ کی فضیلت میں چالیس احادیث بیان کیں، ان میں یہ یا ان میں سے زیادہ تر میں۔ تصریح ہے کہ وہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد خلیفہ ہیں! دل گواہی دیتا ہے کہ
|