Maktaba Wahhabi

694 - 756
میں کہتا ہوں: اللہ تبارک تعالیٰ کے تقرب کے لیے بس وہی راہ ہے جسے اللہ نے مشروع قرار دیا ہے، لیکن میں ایک چیز کے ذریعے یاد دہانی کرانا اور نصیحت کرنا چاہتا ہوں، اور وہ… میرے اعتقاد میں… اس قاعدے کی تاسیس اور تقویت کے لیے انتہائی اہم ہے: ’’ہر بدعت گمراہی ہے۔‘‘ عقلی استحسان کے لیے قطعاً کوئی گنجائش نہیں۔ بعض سلف کہتے ہیں: جب کوئی بدعت جاری ہوتی ہے تو کوئی سنت ختم کر دی جاتی ہے۔ میں چونکہ ان امور کا جو کہ محدث ہیں تتبع کرتا رہتا ہوں اس لیے میں تواس حقیقت کو ہاتھ کے چھونے کی طرح چھوتا اور محسوس کرتا ہوں، کیونکہ وہ (بدعت) کئی مواقع پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے فرمان اور شریعت کی مخالفت کرتی ہے۔ اہل علم و فضل حق پر ہیں کہ جب ان میں سے کوئی تلاوت کے لیے قرآن پکڑتا ہے، تو تم انہیں اسے چومتے ہوئے نہیں دیکھو گے، وہ تو اس کی تعلیمات پر عمل کرتے ہیں، جبکہ عام لوگ … جن کے میلانات میں کوئی ضابطہ نہیں ہوتا … وہ کہتے ہیں: اس میں کیا ہے؟! جبکہ وہ اس کی تعلیمات پر عمل نہیں کرتے! ہم کہتے ہیں: جب کوئی بدعت جاری ہوتی ہے تو کوئی سنت ختم کر دی جاتی ہے۔ دوم: …حلقوں میں اجتماعی ذکر کی بدعات ۱: عید وغیرہ کے اجتماع پر یک آواز ہو کر بلند آواز سے تکبیر (اللہ اکبر) پڑھنا: ہمارے شیخ رحمہ اللہ نے ’’الصحیحۃ‘‘ (۱/۳۳۱) میں عید کے دن عید گاہ کی طرف جاتے وقت (راستے میں) بلند آواز سے تکبیر پڑھنے کے سنت ہونے کے اثبات کے بارے میں اپنی تحقیق اور اس مسئلے میں لوگوں کی سستی اور کاہلی کے شکار ہونے کے حوالے سے فرمایا: اس مناسبت سے اس کے متعلق یاد دہانی بہت خوب ہے: کہ اس موقع پر یک آواز ہو کر بلند آواز سے تکبیر پڑھنا مشروع نہیں جیسا کہ بعض لوگ یہ کرتے ہیں، اس طرح ہر ذکر اس میں آواز بلند کرنا مشروع ہو یا مشروع نہ ہو، اس میں اجتماع مذکور مشروع نہیں۔ ۲: ذکر کرتے وقت حلقے بنانا، چیخنا اور دائیں بائیں جھومنا: ہمارے شیخ البانی۔ قدس اللّٰہ روحہ۔نے ’’الضعیفۃ‘‘ (۱/۶۷) میں حدیث رقم (۱۱) کے تحت فرمایا: اس حدیث [1] سے اس صورت پر ذکر کرنے کی مشروعیت پر استدلال مشہور ہو گیا ہے جس صورت پر بعض
Flag Counter