Maktaba Wahhabi

265 - 756
ان چار میں سے دوسری حدیث صرف حسن ہے! اور وہ سب مطلق طور پر اس معنی پر دلالت نہیں کرتیں جسے شیعی نے ذکر کیا ہے! صحیح مسلم کی روایت کی مثال، انہیں کی دوسری روایت کے مثل ہے، جو براء نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی کہ آپ نے انصار کے بارے میں فرمایا: ((لَا یُحِبُّہُمْ اِلاَّ مُؤمِنٌ، وَلَا یُبْغِضُہُمْ اِلاَّ مُنَافِقٌ)) ’’صرف مومن شخص ہی ان سے محبت کرے گا اور صرف منافق شخص ہی ان سے بغض رکھے گا۔‘‘ باقی جو احادیث ہیں ان میں سے کچھ بھی صحیح نہیں، ان میں سے اکثر موضوع ہیں جیسا کہ ان کا بیان ہو چکا ہے جسے تم کسی دوسری کتاب میں نہیں دیکھو گے، اس کی ابتداء حدیث رقم ۴۸۸۲ سے ہوتی ہے اور انتہا اس حدیث (۴۹۱۳) پر ہوتی ہے، ان کا مجموعہ اکتیس احادیث ہے، اور اربعین کا دوسرا مجموعہ جس کی میں نے نمبر (۳۵۳، ۳۵۵، ۳۵۷، ۲۲۹۵، ۲۳۲۱ اور ۲۹۵۵) کے تحت پہلے تخریج کی تھی۔ اس کی اربعین موضوعہ میں سے صرف دو احایث کی تخریج میرے ذمہ ہے، میں ان دونوں کی اسناد سے ابھی تک آگاہی حاصل نہیں کرسکا۔ (۱)… ’’علی میرے علم کا دروازہ ہیں، اور مجھے جو شریعت دے کر بھیجا گیا وہ میرے بعد میری امت کے لیے اس کی وضاحت کریں گے۔‘‘ (۲)… ’’علی کا میرے ہاں وہی مقام ہے جو میرے رب کے ہاں میرا مقام ہے۔‘‘ اگرچہ موضوع ہونے کے خط وخال تو دونوں میں ظاہر ہیں، امید ہے کہ اللہ مجھے ان دونوں کی سند پر مطلع ہونے کی توفیق بخشے گا۔ پھر ان دونوں سے پہلی اسناد پر مجھے آگاہی ہوئی، تو میں نے رقم (۵۷۹۸)[1] سے اس کی تخریج کی۔ ۸:… اس کی کتاب ضعیف اور موضوع روایات سے بھرپور ہے، اس کا ایسی احادیث سے دلیل لینا جو ائمہ السنہ کے نزدیک قطعی طور پر موضوع ہیں، اور اس نے بہت سی احادیث کو انتساب کے بغیر ترک کر دیا اور ان کی اصل بیان نہیں کی: ہمارے شیخ الالبانی رحمہ اللہ نے ’’الضعیفۃ‘‘ (۱۰/ ۵۷۷) میں حدیث رقم (۴۹۱۷)[2] کے تحت بیان کیا:
Flag Counter