فرمایا ہے، ہمارے نزدیک اس کے اور منبر کے پیچھے نماز پڑھنے کے درمیان کوئی فرق نہیں، کیونکہ وجہ ایک ہی ہے، کیونکہ اس نماز میں اس کے فساد کے تعرض سے جو کہ ستونوں کے درمیان نماز میں نہیں جیسا کہ بیان ہوا، واللہ اعلم۔
۱۰: منبر کو مسجد کے مغربی کونے میں بنانا اور اسی طرح اسے جنوبی دیوار میں گیلری کی طرح بلند بنانا
جب شیخ البانی رحمہ اللہ نے اس بات کو ترجیح دی کہ منبر کے حوالے سے سنت یہ ہے کہ اس کے تین زینے ہوں، اور یہ کہ اس پر اضافہ بدعت ہے، انہوں نے ’’صفۃ الصلوٰۃ‘‘ (ص۸۱) میں بیان فرمایا:
اور اس سے فرار اختیار کرکے اس (منبر) کو مسجد کے مغربی گوشے یا محراب میں بنانا ایک دوسری بدعت ہے، اور اسی طرح اسے جنوبی دیوار میں گیلری کی طرح بنانا بھی بدعت ہے جس تک پہنچنے کے لیے دیوار سے متصل زینے کا سہارا لیا جاتا ہے، حالانکہ بہترین طریقہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم کا طریقہ ہے۔ دیکھیں فتح الباری (۲/۳۳۱)
۱۱: صوفیوں کی خانقاہیں (مسندیں) بنانا جہاں وہ اپنے اذکار و اَوراد اور تقریبات کا اہتمام کرتے ہیں
قاسمی رحمہ اللہ نے ’’إصلاح المساجد‘‘ (ص۱۷۷) میں فرمایا:
’’… اسی لیے تنظیمات حسنہ میں ان کا خانقاہیں اور تکیے (جہاں صوفی حضرات رہتے ہیں) بنانا تھا جہاں خاص طور پر وہ ان کے ہم مکتب قیام کرتے اور وہ جو ان کی تقریبات اور تہواروں میں شرکت کی ترغیب و شوق رکھتے تھے وہ قیام کرتے تھے۔‘‘
ہمارے شیخ البانی رحمہ اللہ نے ’’إصلاح المساجد‘‘ (۱۷۷) کے حاشیے میں مؤلف کی علمی گرفت کرتے ہوئے فرمایا:
…نہیں بلکہ وہ نئے ایجاد کردہ امور میں سے ہے۔ ’’اور (دین میں) ہر نیا کام بدعت ہے اور ہر بدعت گمراہی ہے اور ہر گمراہی کا انجام جہنم ہے۔ ‘‘ جیسا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا۔
۱۲: اذان کے لیے مسجد میں بلند جگہ
ہمارے شیخ نے شاطبی کے حوالے سے ’’الاعتصام‘‘ میں اور اس سے جس نے ان سے نقل کیا ذکر کیا کہ جمعہ کے دن اذان نبوی بلند جگہ پر ہوتی تھی، اور اسی طرح انہوں نے اسے ابن الحاج سے ’’المدخل‘‘ میں ان کے بیان میں نقل کیا، لیکن انہوں نے اسے پسند نہیں کیا، پس انہوں نے ’’الاجوبۃ النافعۃ‘‘ (ص۳۳۔۳۵) میں ’’کیا آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں بلند جگہ تھی؟‘‘ عنوان کے تحت بیان کیا:
میں نے کہا: مجھے ایسی کوئی چیز معلوم نہیں ہوئی جو صراحت سے دلالت کرتی ہو کہ اذان نبوی بلند جگہ پر ہوئی تھی، مگر وہ جو اس حدیث میں بیان کیا گیا کہ وہ مسجد کے دروازے پر ہوتی تھی، اس کا ظاہر یہ ہے کہ وہ دروازے کے پاس بلند جگہ پر تھی اور اس کی اس سے بھی تائید ہوتی ہے کہ بلال … جو کہ جمعہ کے دن اذان دیا کرتے تھے
|