Maktaba Wahhabi

362 - 756
فطرت کی بدعات ۱: داڑھیاں مونڈنا ہمارے شیخ الالبانی رحمہ اللہ نے ’’اللحیۃ فی نظر الدین‘‘[1] رسالے (ص۱۶۔ ۱۷) میں فرمایا: شیخ علی محفوظ نے اپنی علمی کتاب ’’الابداع فی مضار الابتداع‘‘ میں بیان کیا، آپ رحمہ اللہ نے جو بیان کیا اس کا خلاصہ یہ ہے: بہت زیادہ قبیح بدعات میں سے ہے کہ آج جو لوگ داڑھیاں مونڈنے کے عادی ہو گئے ہیں، اور یہ بدعت مقامی لوگوں میں غیر ملکیوں کے ساتھ رہن سہن اور ان کی عادتوں کو اچھا سمجھنے سے آئی، حتیٰ کہ انہوں نے اپنے دین کے محاسن کو برا سمجھا اور اپنے نبی محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت کو ترک کر دیا۔ ہمارے شیخ رحمہ اللہ نے ان لوگوں پر تعجب کرتے ہوئے کہا، جو ایک موضوع روایت کا سہارا لیتے ہوئے نماز کے لیے عمامہ ضرور باندھتے ہیں، جبکہ ان کی داڑھیاں مونڈی ہوتی ہیں، ’’الضعیفۃ‘‘ (۱/۲۵۴) حدیث رقم (۱۲۹) کے تحت بیان کیا: عجائب میں سے ہے کہ تم ان بعض لوگوں کو داڑھی مونڈنے کے گناہ کا ارتکاب کرتے ہوئے دیکھو گے، جب وہ نماز کا قصد کرتے ہیں انہیں معلوم نہیں ہوتا کہ ان کے اس تساہل کے باعث کون سا نقص ان سے وابستہ ہو جائے گا، اور وہ کبھی اہمیت نہیں دیتے۔ رہی عمامے میں نماز، تو وہ ایسا امر ہے جسے وہ بہت اہمیت دیتے ہیں! [2]
Flag Counter