یہاں سے بعض دجالوں کی گمراہی در آئی جو گمان کرتے ہیں کہ وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو آج بھی بیداری کی حالت میں دیکھتے ہیں، اور جوچیزیں ان پر مخفی ہیں اور اپنے دل کی باتوں کے بارے میں ان سے سوال کرتے ہیں اور اپنے بعض امور میں ان سے مشورہ کرتے ہیں، جبکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اس طرح کی چیزیں اپنی حیات مبارکہ میں بھی نہیں جانتے تھے: ﴿وَلَوْ کُنْتُ اَعْلَمُ الْغَیْبَ لَاسْتَکْثَرْتُ مِنَ الْخَیْرِ وَ مَا مَسَّنِیَ السُّوْٓئُ﴾ (الاعراف: ۱۸۸) ’’اگر میں غیب جانتا ہوتا تو میں بہت سی بھلائیاں اکٹھی کر لیتا اور مجھے کوئی تکلیف نہ پہنچتی۔‘‘ آپ اپنی وفات اور رفیق اعلی کی طرف انتقال فرما جانے کے بعد کس طرح اسے جانتے ہیں؟!
۹:… صوفیاء اور اپنے شیوخ کی اندھی اطاعت اور عجیب تر قصہ:
ہمارے شیخ رحمہ اللہ نے ’’الصحیحۃ‘‘ (۱/۳۵۲۔۳۵۳) میں حدیث رقم (۱۸۱): ’’لَاطَاعَۃَ لِبَشَرٍ فِی مَعْصِیَۃِ اللّٰہِ، اِنَّمَا الطَّاعَۃُ فِی الْمَعْرُوْفِ‘‘ اللہ کی معصیت میں کسی بشر کی کوئی اطاعت نہیں، اطاعت تو صرف معروف میں ہے۔‘‘ کہ تحت بیان کیا:
اس حدیث میں بہت فوائد ہیں: ان میں سے زیادہ اہم یہ کہ اللہ تعالیٰ کی معصیت میں کسی کی اطاعت جائز نہیں، اس میں امراء، علماء اور شیوخ سب برابر ہیں۔
اس سے بعض گروہوں کی گمراہی معلوم ہوتی ہے:
اوّل[1]… بعض صوفیاء جو اپنے شیوخ کی اطاعت کرتے ہیں۔ خواہ وہ انہیں ظاہری معصیت کا حکم دیں! وہ یہ دلیل دیتے ہیں کہ حقیقت میں وہ معصیت نہیں، کیونکہ شیخ وہ کچھ دیکھتا ہے جو مرید نہیں دیکھتا، میں ان میں سے ایک شیخ کو جانتا ہوں، وہ اپنے آپ کو مرشد کے مقام پر فائز سمجھتا ہے، اس نے مسجد میں اپنے مریدوں کو درس دیتے ہوئے ایک قصہ بیان کیا! اس کا خلاصہ یہ ہے: ایک صوفی شیخ نے ایک رات اپنے ایک مرید کو حکم دیا کہ وہ اپنے والد کے پاس جائے اور وہ اسے اس کی اہلیہ کے ساتھ لیٹے ہوئے اس کے بستر پر قتل کردے، جب اس نے اسے قتل کر دیا! تو وہ شیخ کے حکم کی تنفیذ کے بعد خوش خوش اپنے شیخ کے پاس واپس آیا تو شیخ نے اس کی طرف دیکھا، اور کہا: کیا تم سمجھتے ہو کہ تم نے اپنے باپ کو حقیقی طور پر قتل کیا ہے؟ وہ تو تمہاری ماں کا دوست ہے! رہا تمہارا باپ تو وہ غائب ہے! پھر اس نے اپنے زعم کے مطابق اس قصے پر حکم شرعی کی بنیاد رکھی، اس نے انہیں کہا: شیخ جب اپنے مرید کو ایسے حکم کے متعلق امر فرمائے جو ظاہری طور پر شریعت کے مخالف ہو تو مرید پر لازم ہے کہ وہ اس میں
|