Maktaba Wahhabi

309 - 756
طرف اشارہ کرتے ہیں، ورنہ اہل استقامت علم اور شرع کی متابعت کی وصیت کرتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ نے تمام مخلوق پر رسولوں کی پیروی کو واجب قرار دیا ہے، اللہ تعالیٰ نے فرمایا: ﴿وَمَآ اَرْسَلْنَا مِنْ رَّسُوْلٍ اِلَّا لِیُطَاعَ بِاِذْنِ اللّٰہِ﴾ (النساء: ۶۴) ’’ ہم نے ہر رسول اس لیے بھیجا کہ اللہ کے حکم سے اس کی اطاعت کی جائے۔‘‘ ان میں سے اکثر [1] کا خیال ہے کہ وہ عبادت میں محنت ومشقت اور اپنے بلند مرتبے اور اپنے نفس کی پاکیزگی کے ذریعے اس مقام تک پہنچ جائے گا جہاں انبیاء پہنچے اور وہ ان کے طریقے کی اتباع بھی نہیں کرے گا! ان میں سے کوئی گمان کرتا ہے کہ وہ انبیاء علیہم السلام سے افضل ہو گیا ہے!! ان میں سے کوئی کہتا ہے: انبیاء و رسل خاتم الاولیاء کے طاق سے اللہ کے متعلق علم حاصل کرتے ہیں!! اور وہ اپنی ذات کے لیے دعوی کرتا ہے کہ وہ خاتم الاولیاء ہے!! اور یہ علم فرعون کے قول کی حقیقت ہے، وہ یہ کہ یہ وجود مشہود بذات خود واجب ہے، اسے کوئی بنانے والا نہیں، لیکن یہ کہتا ہے: وہ اللہ ہے! فرعون کلی طور پر بہت واضح طور پر انکار کرتا تھا، لیکن فرعون باطنی طور پر اللہ کے بارے میں ان سے زیادہ معرفت رکھتا تھا، وہ صانع کے لیے اثبات کا قائل تھا، اور ان کا گمان ہے کہ وجود مخلوق ہی خالق کا وجود ہے! جیسے ابن العربی اور اس جیسے!! اور جب اس نے دیکھا کہ شرع ظاہر کو بدلنے کی کوئی سبیل نہیں اس نے کہا: نبوت ختم ہوئی، لیکن ولایت ختم نہیں ہوئی! اس نے ولایت میں وہ دعوی کیا جو نبوت سے بہت بڑھ کر ہے جو کہ انبیاء اور رسولوں کے لیے ہونا چاہیے، اور یہ کہ انبیاء اس سے مستفید ہوتے ہیں! جیسا کہ اس نے کہا: مقام النبوۃ فی برزخ فویق الرسول و دون الولی!! ’’برزخ میں مقامِ نبوت۔ رسول سے زیادہ ہے جبکہ ولی سے کم ہے۔‘‘ یہ شریعت کو بدلنا ہے، بے شک ولایت متقی مومنوں کے لیے ثابت ہے، جیسا کہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا: ﴿اَ لَآ اِنَّ اَوْلِیَآئَ اللّٰہِ لَا خَوْفٌ عَلَیْہِمْ وَ لَا ہُمْ یَحْزَنُوْنَ﴾ (یونس: ۶۲) ’’سن لو! اللہ کے اولیاء پر کوئی خوف ہوگا نہ وہ غمگین ہوں گے۔‘‘ نبوت ولایت سے زیادہ خاص ہے اور رسالت نبوت سے زیادہ خاص ہے جیسا کہ اس پر تنبیہ بیان ہو چکی۔ ۱۷:… کشف سے احادیث کی تصحیح موجودہ تصوف کی بدعت ہے: شیخ الالبانی رحمہ اللہ تعالیٰ نے ’’الضعیفۃ‘‘ (۱/۱۴۵) میں شعرانی کے درج ذیل قول کا رد کرتے ہوئے بیان کیا: رہا شعرانی کا ’’المیزان‘‘ (۱/۲۸) میں قول:
Flag Counter