طریقہ نکالا ہے جس کا اللہ نے حکم نہیں دیا۔‘‘
اور ہمارے شیخ رحمہ اللہ نے ’’الصحیحۃ‘‘ (۶/۶۲۱) میں حدیث رقم (۲۷۶۲)[1] کے تحت بیان کیا:
جان لیجیے کہ یہ عدد (سو) زیادہ سے زیادہ ہے جو ذکر میں صحیح ہے اور میں نے اس پر آگاہی حاصل کی۔ رہا عدد (ہزار) تو میں نے اسے صرف اسی منکر روایت [2] میں ہی دیکھا ہے، اور دوسری حدیث میں ’’التسبیح‘‘ میں ضعیف سند سے ہے میں نے اسے دوسری کتاب رقم (۵۲۹۶)[3] میں نقل کیا ہے۔
ششم:… نبی صلی اللہ علیہ وسلم پر درود کی بدعات
۱: تعجب کے و قت نبی صلی اللہ علیہ وسلم پر درود:
’’الموافقات‘‘ (۳/۲۱۵)، ’’المدخل‘‘ (۴/۱۰۰)، ’’الرد علی التعقیب الحثیث‘‘ (ص۵۰)
۲: ذکر و تسبیح اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم پر درود کی کسی ایسے عدد سے تقیید جسے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مشروع قرار نہیں دیا:
((نقد نصوص حدیثیۃ)) (ص۱۰)
۳: مشہور عدد (۴۴۴۴) کے ساتھ نماز ناریہ، اور وہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم پر بعض بدعی درود کے الفاظ ہیں:
ہمارے شیخ البانی رحمہ اللہ نے ’’مساجلۃ علمیۃ‘‘ (ص۲۱) کے حاشیے میں فرمایا:
’’…جیسے وہ درود جو درود ناریہ ۴۴۴۴ کے عدد سے معروف ہے اس طرح کہ اکثر لوگ گمان کرتے ہیں کہ وہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے مشروع منقول ہے، اس میں کوئی شک نہیں کہ وہ مشروع نہیں…‘‘
ہمارے شیخ نے ’’الرد علی التعقیب الحثیث‘‘ (۶۴۔۶۵) میں اس شخص پر جس نے کہا: ’’کہ اذکار کثیرہ کے اعداد میں انگلیوں پر ذکر شمار کرنے سے تسبیح کا استعمال افضل ہے کیونکہ ان کے شمار میں مصروفیت سے ذکر کی طرف توجہ نہیں رہتی۔‘‘ رد کرتے ہوئے فرمایا:
میں کہتا ہوں: سنت میں ایسا کوئی بڑا عدد نہیں [4] جس کے شمار میں مشغولیت ذکر سے توجہ ہٹا دیتی ہو، شیخ اور
|