Maktaba Wahhabi

266 - 756
اس تخریج [1] کی مثال سے عقل مند شخص شیعی کی کتاب کی احادیث کی قیمت پر راہنمائی پاتا ہے کہ وہ ضعیف، موضوع اور ایسی احادیث سے بھر پور ہے جن کی کوئی اسناد نہیں، وہ ایسی احادیث نقل کرتے وقت احتیاط نہیں کرتا جو ائمہ السنہ کے نزدیک قطعی طور پر موضوع ہیں، اور وہ عام لوگوں کو جعل سازی کرتے ہوئے بتاتا ہے کہ وہ ان کے نزدیک صحیح ہیں، محض اس وجہ سے کہ ان میں سے کسی نے اسے نقل کیا ہے خواہ موضوع اسناد سے ہو، یا اسی طرح اسناد کے بغیر ہو! خمینی نے اس کی تقلید کی اور اسے اپنی کشف (ص ۱۹۷) میں اس پر یقین کرتے ہوئے نقل کیا: ہمارے شیخ رحمہ اللہ نے ’’مصدر سابق‘‘ (۱۰/ ۶۳۳) میں حدیث رقم (۴۹۳۷)[2] کے تحت بیان کیا: تنبیہ:… اس حدیث کو، شیعی نے کسی تخریج یا اسے کسی طرف منسوب کیے بغیر ’’المراجعات‘‘ (ص۱۴۴) میں روایت کیا ہے اپنے معمول کے خلاف، البتہ حاشیے میں اس کا قول ہے: ’’جیسا کہ باب ۱۷ میں ’’من ینا بیع المودۃ‘‘ ہے! یہ شیعہ کی کتب میں سے ہے! ۹:… عبدالحسین کا ’’المراجعات‘‘ میں یہ دعویٰ کہ اللہ تعالیٰ کا فرمان: ﴿ اِنَّمَا وَلِیُّکُمُ اللّٰہُ وَ رَسُوْلُہُ وَالَّذِیْنَ اٰمَنُوْا الَّذِیْنَ یُقِیْمُوْنَ الصَّلٰوۃَ وَ یُوْتُوْنَ الزَّکٰوۃَ وَ ھُمْ رٰکِعُوْنَ﴾ (المائدۃ: ۵۵) علی رضی اللہ عنہ کے حق میں نازل ہوا جس وقت انہوں نے نماز میں رکوع کے دوران میں صدقہ کیا، واضح جھوٹ ہے، اور ان کا جھوٹ کو حلال جاننا تقیہ کی قبیل سے ہے اور اس طرف ابن المطہر الشیعی نے سبقت کی اور خمینی نے ایک اور جھوٹ کا اضافہ کیا اور اس کے کئی پہلو ہیں: ہمارے شیخ نے ’’الضعیفۃ‘‘ (۱۰/ ۵۸۲۔ ۵۸۳) میں حدیث رقم (۴۹۲۱)[3] کے تحت فرمایا: (۱)… یہ ثابت ہے کہ یہ آیت عبادہ بن صامت کے بارے میں نازل ہوئی جب انہوں نے بنو قینقاع کے یہود سے اور ان کے حلف سے براء ت کا اعلان کیا۔ ابن جریر (۶/۱۸۶) نے دو اسناد سے روایت کیا۔ ان میں سے ایک حسن ہے۔ (۲)… اسے بھی ابن جریر نے اور ابو نعیم نے ’’الحلیہ’‘(۳/۱۸۵) میں عبدالملک بن ابو سلیمان سے روایت کیا، انہوں نے کہا:
Flag Counter