دن تک دوبارہ نہیں ہوتا۔[1]
’’أحکام الجنائز‘‘ (۳۱۰/ ۲۹)، ’’تلخیص الجنائز‘‘ (۹۸/ ۲۹)۔
۳۰: میت کی وفات کے متعلق اذان دینے کی بلند جگہوں پر اعلان:
’’المدخل‘‘ (۳/ ۲۴۵-۲۴۶)، دیکھیں مسئلہ: ۲۲ (فقرہ ز) [2] ’’احکام الجنائز‘‘ (۳۱۰/ ۳۰)، ’’تلخیص الجنائز‘‘ (۹۸/ ۳۰)۔
۳۱: ان میں سے کسی کا وفات کی خبر دیتے ہوئے یوں کہنا: فلاں کی روح پر فاتحہ: [3]
’’أحکام الجنائز‘‘ (۳۱۰/ ۳۱) ’’تلخیص الجنائز‘‘ (۹۸/ ۳۱)۔
سوم:… میت کو غسل دینے کی بدعات
۳۲: (صابن کی) ٹکیہ اور پانی کے مگ وغیرہ کو میت کی وفات کے تین دن بعد تک اسی جگہ رکھنا جہاں اسے غسل دیا گیا:
’’المدخل‘‘ (۳/ ۲۷۶)، ’’أحکام الجنائز‘‘ (۳۱۱/ ۳۲)، ’’تلخیص الجنائز‘‘ (۹۸/ ۳۲)۔
۳۳: جس جگہ میت کو غسل دیا گیا وہاں تین راتیں غروب آفتاب سے طلوع آفتاب تک چراغاں کرنا:
بعض کے نزدیک سات راتیں، جبکہ بعض اس سے بھی بڑھاتے ہیں، اور وہ ایسے ہی اس جگہ بھی کرتے ہیں جہاں اس نے وفات پائی تھی: ’’المدخل‘‘ (۳/ ۲۷۶)، ’’أحکام الجنائز‘‘ (۳۱۱/ ۳۳)، ’’تلخیص الجنائز‘‘ (۹۸/ ۳۳)۔
۳۴: غسل دینے والے کا ہر عضو دھوتے وقت اذکار میں سے کوئی ذکر کرنا:
’’المدخل‘‘ (۳/ ۳۲۹)، ’’احکام الجنائز‘‘ (۳۱۱/ ۳۴)، ’’تلخیص الجنائز‘‘ (۹۸/ ۳۴)
|