جائے تو پھر اس کے بعد طاق عدد کا اختیار اس کے استحباب کے ساتھ ہے، اس کے برعکس جب صفائی دو ڈھیلوں سے حاصل ہو جائے، تو پھر تیسرا واجب ہو جاتا ہے، جیسا کہ سلمان کی روایت اور اس معنی کی دیگر روایات میں ہے، وباللّٰہ التوفیق۔
۲۔ وضو کی بدعات
(۱لف)… وضو کے لیے خاص برتن مقرر کرنا:
’’شرح الطریقۃ المحمدیۃ‘‘ (۴/۲۷۸) ، ’’الرد علی التعقیب الحثیث’‘(ص۵۰)
(ب)…وضو میں گردن پر مسح کرنا:
ہمارے شیخ رحمہ اللہ نے اس روایت:
’’گردن پر مسح کرنا خیانت سے امان ہے۔‘‘ [1] پر ’’الضعیفۃ‘‘ (۱/۱۶۹۔۱۷۰) میں موضوع ہونے کا حکم لگانے کے بعد فرمایا:
’’اس طرح کی روایت منکر شمار ہوتی ہے، خاص طور پر کہ وہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے وضو کے طریقے کے بارے میں وارد تمام روایات کے مخالف ہے، جبکہ ان میں سے کسی میں بھی گردن کے مسح کا ذکر نہیں، شائد کہ طلحہ بن مصرف عن ابیہ عن جدہ‘‘ کی روایت میں ہے…‘‘[2]
|