۲: کلمات: ’’باشراف الناشر‘‘[1]
ہمارے شیخ رحمہ اللہ نے ’’الکلم الطیب‘‘ کی تخریج کے مقدمہ (ص۳۱)۔ ط۔ المعارف میں بیان کیا:
یہ کلمات ’’بإشراف الناشر‘‘ (ناشر کی نگرانی میں) دور حاضر کی بدعات میں سے ہیں، میں نہیں جانتا کہ اسے کس نے گھڑا ہے۔
’’الضعیفۃ‘‘ (۶/۱۷۸) دیکھیں۔
۳: عورتوں کا مَردوں کے شانہ بشانہ قتال کرنا اور انہیں قتال کے لیے میدان کا رزار میں صف آراء کرنا
ہمارے شیخ رحمہ اللہ نے ’’الصحیحۃ‘‘ (۶/۵۴۹) میں حدیث رقم (۲۷۴۰) کے تحت بیان کیا:
… جہاں تک خواتین کو جنگی اسلوب پر ٹریننگ دینا اور انہیں مردوں کے ساتھ مل کر لڑنے کے لیے معرکہ میں صف آراء کرنا جیسا کہ آج بعض اسلامی حکومتیں کرتی ہیں، تو وہ دور حاضر کی بدعت، کیمونزم کا دستور اور ہمارے سلف صالحین کے منہج کے صریح خلاف ہے، خواتین کو ایسے کام کا مکلف ٹھہرانا ہے جس کے لیے انہیں پیدا نہیں کیا گیا، اور جب وہ دشمن کے ہاتھوں قید ہو جائیں تو یہ ان کے لیے ایسی صورت حال ہے جو ان کے لائق نہیں، واللہ المستعان۔
|