۵: چار رکعتیں پڑھنا: [1]
’’حجۃ النبی صلي الله عليه وسلم ‘‘ (۱۰۶/۵)، ’’المناسک‘‘ (۴۸/۵)۔
۶: حج کے ارادے سے روانہ ہونے والے شخص کا اس زعم سے سورۂ آل عمران، آیت الکرسی، سورۃ القدر اور سورۃ الفاتحہ پڑھنا کہ اس سے دنیا و آخرت کی حاجتیں پوری ہوجائیں گی: [2]
’’حجۃ النبی صلي الله عليه وسلم ‘‘ (۱۰۶/۶)، ’’المناسک‘‘ (۴۸/۶)۔
۷: حجاج کو الوداع کرتے وقت اور ان کی واپسی پر بلند آواز سے ذکر و تکبیر:
’’المدخل‘‘ (۴/۳۲۲)، ’’مجلۃ المنار‘‘ (۱۲/۲۷۱)، ’’حجۃ النبی صلي الله عليه وسلم ‘‘ (۱۰۷/ ۷) ’’المناسک‘‘ (۴۸/ ۷)
۸: حجاج کو الوداع کرتے وقت اعلان کرنا:
’’حجۃ النبی صلي الله عليه وسلم ‘‘ (۱۰۷/۸)، ’’المناسک‘‘ (۴۸/۸)۔
۹: کعبہ کو غلاف چڑھاتے وقت تقریب کا اہتمام: [3]
’’المدخل‘‘ (۴/۲۱۳)، ’’الإبداع فی مضار الابتداع‘‘ (۱۳۱۔۱۳۲)، ’’تفسیر المنار‘‘ (۱۰/۳۵۸)، ’’حجۃ النبی صلي الله عليه وسلم ‘‘ (۱۰۷/۹)، ’’المناسک‘‘ (۴۸/۹)
۱۰: بعض ممالک کی طرف سے حاجیوں کو موسیقی کے ساتھ الوداع کرنا:
’’حجۃ النبی صلي الله عليه وسلم ‘‘ (۱۰۷/۱۰)، ’’المناسک‘‘ (۴۸/۱۰)۔
۱۱: اللہ تعالیٰ سے لو لگا کر اکیلے ہی سفر کرنا جیسا کہ بعض صوفیاء کا دعویٰ ہے:
’’حجۃ النبی صلي الله عليه وسلم ‘‘ (۱۰۷/۱۱)، ’’المناسک‘‘ (۴۸/۱۱)۔
|