Maktaba Wahhabi

614 - 756
حوالے سے ابوبصرہ اور ابن عمر کی روایت میں بیان گزرا ہے، اور اس کا بیان آئے گا، پھر حافظ نے فرمایا: ’’اس حدیث میں ان مساجد کی فضیلت ہے اور ان کا دیگر مساجد پر امتیاز ہے! اس لیے کہ وہ انبیاء کی مساجد ہیں، پہلی مسجد (مسجد حرام) لوگوں کا قبلہ ہے اور اس کی سمت ان کا حج ہے، دوسری مسجد (بیت المقدس) سابقہ امتوں کا قبلہ تھی اور تیسری مسجد (مسجد نبوی) کی تقویٰ پر بنیاد رکھی گئی۔‘‘ انھوں نے کہا: ’’ان کے علاوہ دیگر کی طرف رخت سفر باندھنے کے بارے میں اختلاف ہے، جیسا کہ صالحین خواہ زندہ ہوں یا مردہ کی زیارت کے لیے جانا، فضیلت والی جگہوں کی طرف جانا، تاکہ وہاں سے برکت حاصل کی جائے اور وہاں نماز پڑھی جائے، شیخ ابومحمد الجوینی[1] نے فرمایا: ’’اس حدیث کے ظاہر پر عمل کرتے ہوئے ان کے علاوہ کسی اور کی طرف رخت سفر باندھنا حرام ہے۔‘‘ قاضی حسین نے اس کے اختیار کی طرف اشارہ کیا، عیاض اور ایک جماعت نے یہی کہا ہے اور اس پر ’’اصحاب السنن‘‘ کی وہ روایت بھی دلالت کرتی ہے جس میں ابوبصرہ غفاری کا ابوہریرہ کے طور کی طرف جانے کو ناپسند کرنا ہے اور انھوں نے انھیں کہا: ’’اگر تمھارے کوچ کرنے سے پہلے ملاقات ہوجاتی تو تم نہ جاتے۔‘‘ اور انھوں نے اس حدیث سے استدلال کیا، اس نے اس پر دلالت کی کہ وہ حدیث کو اس کے عموم پر محمول کرنا سمجھتے ہیں اور ابوہریرہ نے ان سے موافقت کی اور امام الحرمین اور دیگر شوافع کے نزدیک صحیح ہے کہ وہ حرام نہیں اور انھوں نے اس حدیث کے کئی جوابات دیے ہیں: ۱: یہ مراد ہے کہ مکمل فضیلت صرف انہی مساجد کی طرف ہی رخت سفر باندھنے میں ہے، جبکہ دیگر میں نہیں کیونکہ وہ جائز ہے اور احمد کی روایت میں واقع ہوا اس کا ذکر ان الفاظ کے ساتھ آئے گا: ’’سفر کرنے والے کے لیے مناسب نہیں کہ یہ عمل کرے‘‘ اور وہ ’’مناسب نہیں‘‘ حرام نہ ہونے میں ظاہر لفظ ہے۔ ۲: یہ نہی اس شخص کے ساتھ مخصوص ہے جس نے نذر مانی ہو کہ وہ ان تین مساجد کے علاوہ باقی مساجد میں سے کسی مسجد میں نماز پڑھے گا، اس نذر کو پورا کرنا واجب نہیں، اسے ابن بطال نے بیان کیا۔ ۳: صرف مساجد کا حکم مراد ہے کہ ان تین مساجد کے علاوہ کسی اور مسجد میں نماز کے لیے رخت سفر نہ باندھا جائے، رہا مساجد کے علاوہ کسی صالح شخص کی زیارت یا کسی قریبی رشتہ دار یا کسی دوست اور ساتھی کی زیارت یا طلب علم یا تجارت یا کسی سیر و تفریح کے لیے رخت سفر باندھنا تو وہ نہی میں داخل نہیں اور اس کی تائید اس
Flag Counter