۱۸۱: قبروں کے پاس قرآن مجید رکھنا تاکہ جو وہاں قرآن پڑھنا چاہے پڑھ سکے:
’’الفتاوی‘‘ (۱/۱۷۴)، ’’الاختیارات’‘(۵۳)، ’’أحکام الجنائز‘‘ (۳۲۹/۱۸۱)، ’’تلخیص الجنائز‘‘ (۱۰۷/۱۸۱)۔
۱۸۲: قبر کے لیے دیواریں اور ستون بنانا:
’’الباعث‘‘ لأبی شامۃ (۱۴)، ’’أحکام الجنائز‘‘ (۳۲۹/۱۸۲)، ’’تلخیص الجنائز‘‘ (۱۰۷/۱۸۲)۔
۱۸۳: شکایات کی درخواستیں پیش کرنا اور انہیں قبر کے اندر پھینکنا اور گمان کرنا کہ قبر والا ان کا فیصلہ کرے گا:
’’الإبداع‘‘ )۹۸)، ’’القاعدۃ الجلیلۃ‘‘ (۱۴)، ’’أحکام الجنائز‘‘ (۳۲۹/۱۸۳)، ’’تلخیص الجنائز‘‘ (۱۰۷/۱۸۳)۔
۱۸۴: اولیاء کی قبروں کی کھڑکیوں پر کپڑے کے ٹکڑے باندھنا تاکہ وہ ان کو یاد دہانی کرائیں اور وہ ان کی حاجتیں پوری کریں:
’’أحکام الجنائز‘‘ (۳۲۹/۱۸۴)، ’’تلخیص الجنائز‘‘ (۱۰۸/۱۸۴)۔
۱۸۵: اولیاء کی زیادت کرنے والوں کا ان کے تابوتوں کو کھٹکھٹانا اور ان سے چمٹنا:
’’الإبداع‘‘ (۱۰۰)، ’’أحکام الجنائز‘‘ (۳۲۹/۱۸۵)، ’’تلخیص الجنائز‘‘ (۱۰۸/۱۸۵)۔
۱۸۶: برکت حاصل کرنے کے لیے قبر پر رومال اور کپڑے ڈالنا:
’’المدخل‘‘ (۱/۲۶۳)، ’’أحکام الجنائز‘‘ (۳۳۰/۱۸۶)، ’’تلخیص الجنائز‘‘ (۱۰۸/۱۸۶)۔
۱۸۷: کسی عورت کا حاملہ ہونے کے لیے کسی قبر پر بیٹھ کر اپنی شرم گاہ رگڑنا:
’’أحکام الجنائز‘‘ (۳۳۰/۱۸۷)، ’’تلخیص الجنائز‘‘ (۱۰۸/۱۸۷)۔
۱۸۸: قبر کا استلام اور اسے بوسہ دینا: [1]
’’الإقتضاء‘‘ (۱۷۶)، ’’الإعتصام‘‘ (۲/۱۳۴،۱۴۰)، ’’إغاثۃ اللہفان‘‘ لابن القیم (۱/۱۹۴)، البرکوی فی ’’أطفال المسلمین‘‘ (۲۳۴)، ’’الباعث‘‘ (۷۰)، ’’الإبداع‘‘
|