Maktaba Wahhabi

554 - 756
اور یہ بھی کہ غیر نبی کسی نبی سے زیادہ عالم کس طرح ہوسکتا ہے، جبکہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے صحیح حدیث [1] میں بیان فرمایا: ’’اللہ تعالیٰ نے موسیٰ سے فرمایا: ہاں ہمارا بندہ خضر؟!‘‘ اور اس لیے بھی کہ نبی کسی غیر نبی کے کس طرح تابع ہوسکتا ہے؟ ثعلبی نے بیان کیا: وہ تمام اقوال کے مطابق نبی ہیں۔ بعض اکابر علماء کہا کرتے تھے: زندیقوں سے پہلا عقدہ خضر کے نبی ہونے کے اعتقاد کے متعلق کھلا، کیونکہ زندیق ان کے غیر نبی ہونے کے بارے میں بہت کہتے ہیں یہاں تک کہ ولی نبی سے افضل ہے، جیسا کہ ان کے کسی قائل نے کہا: [2] مـقـام الـنـبـوۃ فـی بـر ز خ فویق الرسول ودون النبی ’’برزخ میں مقام نبوت، رسول سے برتر اور نبی سے کم ہے۔‘‘ میں نے کہا: ایک اور آیت ہے جو خضر صلی اللہ علیہ وسلم کی نبوت پر دلالت کرتی ہے اور ان کے بارے اللہ تعالیٰ کا یہ فرمان ہے: ﴿اٰتَیْنَاہُ رَحْمَۃً مِّنْ عِنْدِنَا﴾ (الکہف:۶۵) ’’ہم نے انھیں اپنی طرف سے رحمت عطا فرمائی۔‘‘ علامہ آلوسی نے اس کی تفسیر میں تین اقوال ذکر کیے ہیں، انھوں نے ان تینوں کی تضعیف کی طرف اشارہ کیا ہے۔ پھر انھوں نے کہا: ’’جمہور کا موقف ہے کہ وہ (رحمت) وحی و نبوت ہے، قرآن مجید کے کئی مقامات پر اس کا اس پر اطلاق ہوا ہے، ابن ابی حاتم نے ابن عباس سے اسے نقل کیا ہے… اور تائید اس کی ہوتی ہے جس پر جمہور ہیں، آیات اور بہت سی روایات سے اس کے شواہد ہیں اور ان کے مجموعے سے یقین حاصل ہونے کا امکان ہے۔‘‘[3] میں نے کہا: آپ رحمہ اللہ نے سچ فرمایا، کیونکہ ان کے موسیٰ رحمہم اللہ کے ساتھ قصے میں غور و فکر کرنے والا اس بات کو پاتا ہے کہ خضر غیب پر مطلع تھے اور یہ اللہ تعالیٰ کے فرمان کے مطابق کسی ولی کا حق نہیں۔ فرمایا:
Flag Counter