۴۷: ان میں سے بعض کا اعتقاد کہ جب کسی نیک شخص کا جنازہ ہو تو وہ اٹھانے والوں پر بوجھل نہیں ہوتا اور وہ تیز ہوتا ہے:
’’احکام الجنائز‘‘ (۳۱۳/ ۴۷)، ’’تلخیص الجنائز‘‘ (۹۹/ ۴۷)۔
۴۸: جنازے کے ساتھ صدقہ نکالنا، ملٹھی اور لیمن وغیرہ کا مشروب (شکنجبین) پلانا اسی زمرے سے ہے:
’’الاختیارات العلمیۃ‘‘ (ص۵۳)، ’’کشاف القناع‘‘ (۲/ ۱۳۴)، ’’احکام الجنائز‘‘ (۳۱۳/ ۴۸) ’’تلخیص الجنائز‘‘ (۹۹/ ۴۸)۔
۴۹: جنازے کو دائیں طرف سے اٹھانے میں پہل کرنے کی پابندی کرنا:
’’المدونۃ‘‘ (۱۷۶)، ’’احکام الجنائز‘‘ (۳۱۳/ ۴۹)، ’’تلخیص الجنائز‘‘ (۹۹/ ۴۹) ۔
۵۰: جنازے کی چاروں اطراف میں سے ہر طرف سے دس دس قدم اٹھانا: [1]
’’أحکام الجنائز‘‘ (۳۱۳/ ۵۰)، ’’تلخیص الجنائز‘‘ (۹۹/ ۵۰)۔
۵۱ ا: جنازے کو سست روی سے لے کر جانا:
’’الباعث‘‘ لأبی شامۃ (ص ۵۱، ۶۷)، ’’زاد المعاد‘‘ (۱/ ۲۹۹)، ’’الامر بالاتباع‘‘ (ص ۲۵۱)، السیوطی ’’أحکام الجنائز‘‘ (۳۱۴/ ۵۱)، ’’تلخیص الجنائز‘‘ (۹۹/۵۱)۔
۵۱ ب: لوگوں کا جنازے کے ساتھ قدم قدم (آہستہ آہستہ) چلنا: [2]
ہمارے شیخ رحمہما اللہ نے ’’أحکام الجنائز‘‘ (۹۴) اور ’’تلخیص الجنائز‘‘ (ص ۴۰) میں بیان کیا:
نووی نے ’’المجموع‘‘ (۵/ ۲۷۱) میں بیان فرمایا:
|