۴۰: کفن پر کوئی دعا لکھنا: [1]
’’أحکام الجنائز‘‘ (۳۱۲/ ۴۰)، ’’تلخیص الجنائز‘‘ (۹۹/ ۴۰)۔
۴۱: جنازے کی تزئین:
’’الباعث علی انکار البدع والحوادث‘‘ لأبی شامۃ (ص ۶۷)، ’’احکام الجنائز‘‘ (۳۱۲/ ۴۱)، ’’تلخیص الجنائز‘‘ (۹۹/ ۴۱)۔
۴۲: جنازے کے آگے جھنڈے اٹھا کر چلنا:
’’احکام الجنائز‘‘ (۳۱۳/ ۴۲) ’’تلخیص الجنائز‘‘ (۹۹/ ۴۲)۔
۴۳: عمامے کو لکڑی پر رکھنا:
(ابن عابدین نے ’’الحاشیۃ‘‘ (۱/ ۸۰۶) میں اس کے مکروہ ہونے کی صراحت کی ہے اور اسی طرح اس سے پہلے مسئلہ (۴۲) کو بھی) ترکی ٹوپی، دولہے کا تاج اور ہر وہ چیز جو میت کی شخصیت پر دلالت کرتی ہو اسی زمرے میں آتی ہے۔
’’احکام الجنائز‘‘ (۳۱۳/ ۴۳)، ’’تلخیص الجنائز‘‘ (۹۹/ ۴۳)۔
۴۴: پھولوں کے سہرے، پھول اور میت کی تصویر اٹھا کر جنازے کے آگے آگے چلنا:
’’احکام الجنائز‘‘ (۳۱۳/ ۴۴)، ’’تلخیص الجنائز‘‘ (۹۹/ ۴۴)۔
۴۵: گھر سے جنازہ نکالتے وقت چوکھٹ کے پاس بچھڑا ذبح کرنا، اور ان میں سے کسی کا یہ اعتقاد رکھنا کہ جب اس نے یہ نہ کیا تو میت کے گھر والوں میں سے تین (مزید) ہلاک ہو جائیں گے:
’’الابداع فی مضار الابتداع‘‘ للشیخ علی محفوظ (ص۱۱۴)، ’’احکام الجنائز‘‘ (۳۱۳/ ۴۵)، ’’تلخیص الجنائز‘‘ (۹۹/ ۴۵)۔
۴۶: بچھڑا اور روٹیاں لے کر جنازے کے آگے آگے چلنا، دفن کے بعد اسے ذبح کرنا اور پھر گوشت روٹی تقسیم کرنا:
’’المدخل‘‘ (۲۶۶- ۲۶۷)، ’’أحکام الجنائز‘‘ (۳۱۳/ ۴۶)، ’’تلخیص الجنائز‘‘ (۹۹/ ۴۶)۔
|