Maktaba Wahhabi

427 - 756
’’پھر سجدہ کیا۔‘‘ میں کہتا ہوں: جی ہاں عبدالرزاق نے اسے اپنی ’’مصنف‘‘ (۲/۶۸۔۶۹) میں روایت کیا ہے، ان سے امام احمد (۴/۳۱۷) نے اسے روایت کیا، اور طبرانی نے ’’المعجم الکبیر‘‘ (۲/۳۴۔۳۵) میں روایت کیا، اور شیخ حبیب الرحمن الاعظمی نے اس پر اپنی تعلیق میں کہا: اربعہ، [1] امام ترمذی کے علاوہ نے اور بیہقی نے اسے متفرق ابواب میں نقل کیا ہے۔‘‘ یہ زعم باطل ہے، وہ اس کے موجب تحقیق سے غفلت پر دلالت کرتا ہے، کیونکہ ان (مذکورہ ائمہ) میں سے کسی ایک کے ہاں اس کا اشارہ کے بعد ’’پھر سجدہ کیا‘‘ کا تذکرہ نہیں ہے، بلکہ انہیں روایت کرنے میں عبدالرزاق کا ثوری سے تفرد ہے، اور محمدبن یوسف الفریابی نے اس کی مخالفت کی ہے، وہ ثوری کے ساتھ رہے۔ لیکن انہوں نے مذکورہ سجدے کاذکر نہیں کیا، طبرانی (۲۲/۳۳/۷۸) نے اسے ان سے روایت کیا۔ عبداللہ بن الولید نے اس کی متابعت کی، سفیان نے مجھے حدیث بیان کی… احمد (۴/ ۳۱۸) نے اسے نقل کیا اور ابن الولید صدوق ہے کبھی غلطی کرتا ہے، اس کی وہ روایت جس کی الفریابی نے متابعت کی ہے وہ عبدالرزاق کی روایت سے زیادہ راجح ہے، خاص طور پر جبکہ انہوں نے اس کے ترجمے (تعارف) میں ذکر کیا کہ اس کی روایات ہیں جن کا انکار کیا گیا ہے: اس کی روایات میں سے ایک روایت ثوری سے مروی ہے۔ ابن حجرکی ’’تہذیب‘‘ اور ذہبی کی ’’میزان‘‘دیکھیں، لہٰذا یہ اضافہ اس کا وہم ہے۔ اس کی تاکید اس طرح بھی ہوتی ہے، کہ ثوری نے اس کی محفوظ روایت، جسے بہت سے ثقات حفاظ نے جمع کیا، کی متابعت کی ہے، ان میں سے عبدالواحد بن زیاد، شعبہ، زائدہ بن قدامہ، بشر بن مفضل، زہیر بن معاویہ، ابوالاحوص، ابو عوانہ، ابن ادریس، سلام بن سلیمان، اورسفیان بن عیینہ وغیرھم، ان تمام محدثین نے وائل کی روایت میں یہ اضافہ ذکر نہیں کیا، بلکہ ان میں سے بعض نے اسے اشارے کی قبیل سے ذکر کیا، مثلاً بشر اور ابوعوانہ و دیگر، ان دونوں کے الفاظ بیان ہو چکے ہیں، اور ان میں سے بعض نے صراحت کی کہ اشارہ تشہد کے بیٹھنے میں ہے جیسا کہ بیان ہوا۔ اور یہی صحیح ہے جسے محدثین اور فقہاء میں سے جمہور علماء نے لیا ہے، اور میں کسی کو نہیں جانتا کہ کسی نے دو سجدوں کے درمیان اس (اشارہ کرنے) کی شرعیت کے متعلق کہا ہو، البتہ ابن القیم ہیں کہ ان کے ’’زاد المعاد‘‘ میں کلام سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ عبدالرزاق کی روایت کے مطابق ہے، ہو سکتا ہے کہ جامعہ اسلامیہ کا وہ طالب علم جس کی طرف میں نے پہلے اشارہ کیا اس نے اس میں ان کی تقلید کی ہو، یا اس نے علماء معاصرین میں سے کسی کی تقلید
Flag Counter