کی ہو جس نے ان کی تقلیدکی، میں نے اس (طالب علم) پر اور دیگر طلباء پر عبدالرزاق کی روایت کے شذوذ کے بارے میں بیان کیا جو مجھ سے رجوع کرتے ہیں، ان میں سے کسی نے عرب ممالک میں معروف علماء میں سے کسی عالم کے بارے میں بتایا کہ وہ عبدالرزاق کی اس روایت پر عمل کرتے ہیں اور اس سے دلیل لیتے ہیں! یہ اس پر دلالت کرتا ہے کہ انہیں اس علم سے کوئی اختصاص نہیں، اور اسی چیز نے اس تخریج و تحقیق کی کتابت و تحریر پر مجھے مجبور کیا، تو اگر میں نے درست تحقیق کی تو وہ اللہ تعالیٰ کی طرف سے ہے، اور اگر میں نے غلطی کی ہے تو وہ میری طرف سے ہے۔میں مولیٰ سبحانہ وتعالیٰ سے درخواست کرتا ہوں کہ وہ ان مسائل میں، جن میں لوگوں نے اختلاف کیا ہے، حق کی طرف ہماری راہنمائی فرمائے، کیونکہ وہ جسے چاہتا ہے سیدھی راہ کی طرف گامزن کر دیتا ہے، اور ہر قسم کی تعریف اللہ کے لیے ہے جو تمام جہانوں کا پروردگار ہے۔ پھر ہمارے شیخ رحمہ اللہ نے ’’الصحیحۃ‘‘ (۵/۳۱۳۔۳۱۴) سے حدیث رقم (۲۲۴۸) کے لیے یہ عنوان: ’’صرف تشہد میں انگلی سے اشارہ‘‘ قائم کر کے فرمایا:
اور انہوں نے حدیث ذکر کی اور وہ یہ ہے:
’’جب آپ دو رکعت یا چار رکعت پڑھ کر بیٹھتے تو آپ اپنے ہاتھ گھٹنوں پررکھتے، پھر اپنی انگلی سے اشارہ فرماتے تھے۔‘‘
نسائی (۱/۱۷۳) اور بیہقی (۲/۱۳۲) نے ابن المبارک سے دو طرق سے اسے روایت کیا، انہوں نے کہا: مخرمہ بن بکیر نے مجھے بتایا، انہوں نے کہا: عامر بن عبداللہ بن زبیر نے اپنے والد کے حوالے سے ہمیں بیان کیا، انہوں نے کہا: انہوں نے اسے مرفوعا روایت کیا۔
میں نے کہا: یہ مسلم کی شرط پر اسناد صحیح ہیں، انہوں نے (۲/ ۹۰) اسے ابن عجلان عن عامر کے طریق سے اسی طرح یوں نقل کیا:
’’جب آپ بیٹھتے تو اشارہ کرتے تھے…‘‘ اس میں دو یا چار کا ذکر نہیں، اور یہ اہم فائدہ ہے جو غیر تشہد میں انگلی کے ساتھ اشارہ کرنے کی بدعت کا تقاضا کرتا ہے، میں نے اسی لیے لوگوں کو بتانے کے لیے اس کی تخریج کا خصوصی اہتمام کیا ہے۔
احمد (۴/۳) نے اسے یوں روایت کیا:
’’جب آپ تشہد میں بیٹھتے تھے تو آپ دایاں ہاتھ دائیں ران پر، اور بایاں ہاتھ بائیں ران پر رکھتے، اور انگشت شہادت سے اشارہ کرتے، اور آپ کی نظر آپ کے اشارے کی جگہ سے تجاوز نہیں کرتی تھی۔‘‘
اس حدیث میں تشہد میں بیٹھنے میں انگلی سے اشارہ کرنے کی مشروعیت ہے، رہا وہ اشارہ جو آج بعض لوگ دو سجدوں کے درمیان کرتے ہیں، تو اس کی کوئی اصل نہیں بجز وائل بن حجر کی روایت کے جو کہ مصنف عبدالرزاق کی
|