Maktaba Wahhabi

184 - 756
وَلَمْ نَسْتَفِدْ مِنْ بَحْثِنَا طُوْلَ عُمْرِنَا سِوٰی أَنْ جَمَعْنَا فِیْہِ قِیْلَ وَقَالُوْا ’’عقلوں کے اقدام کی انتہا بے بسی ہے اور دنیا والوں کی زیادہ تر کوشش بے نتیجہ ہے۔ ہماری روحیں ہمارے جسموں میں وحشت میں ہیں۔ ہماری دنیا کا ماحاصل تکلیف و وبال ہے، ہم نے پوری زندگی اپنی بحث سے صرف یہی حاصل کیا کہ ہم نے اس میں قیل وقیل کو ہی اکٹھا کیا۔‘‘ اور ان میں سے ایک اور کہتا ہے: ’’اصحاب کلام میں سے زیادہ تر لوگ موت کے وقت شک میں مبتلا ہوتے ہیں۔‘‘ جب معاملے کی تحقیق کی گئی تو ان کے پاس اللہ کے متعلق علم کی کوئی حقیقت پائی گئی نہ معرفت خالص کے متعلق کوئی خبر اور نہ وہ اس کے متعلق کسی حق پر ہیں نہ کسی اثر (حدیث) پر۔ یہ تنقیص کرنے والے، محروم، حیران و پریشان لوگ، اللہ اور اس کی آیات کے متعلق مہاجرین و انصار میں سے سابقین اولین سے اور ان سے زیادہ کس طرح جان سکتے ہیں، جنھوں نے اچھے طریقے سے ان کی اتباع کی وہ انبیاء اور خلفائے رسل کے وارث ہیں، ہدایت کے نشانات اور تاریکی کو دور کرنے کے لیے چراغ ہیں، کتاب (قرآن) ان کی ذمہ دار بنی اور وہ اس کے، یہ وہ حضرات ہیں جنھیں اللہ نے علم و حکمت عطا فرمائی، جس کے ذریعے وہ تمام انبیاء علیہم السلام کے پیر و کاروں سے نمایاں ہوگئے، انہوں نے معارف کے حقائق اور حقائق کے اسرار کا اتنا احاطہ کیا کہ اگر ان کے علاوہ دیگر کی حکمت اس کے سامنے لائی جائے تو مقابلہ طلب کرنے والا شرمندہ ہوجائے۔ پھر امت کے بہترین لوگ علم و حکمت میں خاص طور پر اللہ اور اس کے اسماء و آیات کے احکام کے متعلق ان کی نسبت چھوٹے لوگوں سے کس طرح کم تر ہوسکتے ہیں؟ یا فلسفے کے غلام، اہل ہند اور اہل یونان کے پیروکار اللہ کے بارے میں انبیاء علیہم السلام کے وارثوں اور اہل قرآن و اہل ایمان سے کس طرح زیادہ عالم ہوسکتے ہیں؟‘‘ علامہ سفارینی نے ’’شرح العقیدۃ‘‘ (۱/۲۱ اختصار) میں بیان کیا: ’’یہ محال ہے کہ بعد میں آنے والے سلف سے زیادہ جانتے ہوں، جس طرح اس کے متعلق تحقیق نہ رکھنے والا شخص ایسی بات کرتا ہے، جسے سلف کی قدر ہے نہ اس نے حق معرفت کے طور پر اللہ کو پہچانا نہ اس کے رسول کو اور نہ ہی اس پر ایمان لانے والوں کو، کہ طریقہ سلف زیادہ سلامتی والا ہے اور طریقہ خلف اعلم و احکم ہے۔ اور ان لوگوں نے یہ صرف اس گمان کی وجہ سے کہا کہ طریق سلف قرآن و حدیث کے الفاظ پر، ان پڑھوں کی طرح بغیر سوچے سمجھے صرف ایمان لانے کا نام ہے، جبکہ طریقہ خلف یہ ہے کہ نصوص کے معانی کا انواع مجازات
Flag Counter