Maktaba Wahhabi

754 - 756
لِہٰذَا الْقُرْاٰنِ وَ الْغَوْا فِیْہِ﴾ [حم السجدۃ: ۲۶] ’’ اور کفار نے کہا: اس قرآن کو مت سنو اور اس (کی تلاوت) میں شور مچاؤ۔‘‘ جب ان پر قرآن کی تلاوت کی جاتی تو وہ بہت زیادہ شور کرتے اور ادھر ادھر کی باتیں کرتے حتی کہ وہ اسے نہ سنتے، یہ اسے چھوڑ دینا، اس پر ایمان نہ لانا، اس کی تصدیق نہ کرنا، اس پر تدبر و تفہم چھوڑ دینا اور اس پر عمل کرنا چھوڑ دینا ہے، اس کے اوامر کی اطاعت نہ کرنا، اس کے تنبیہات سے اجتناب اسے چھوڑ دینا ہے، اور اس (قرآن) سے ہٹ کر کسی اور چیز کی طرف مائل ہو جانا، شعر کی طرف یا کسی قول کی طرف یا گانوں کی طرف یا لہو و لعب یا کسی کلام یا کسی اور طریقے کی طرف مائل ہونا جو اس کے علاوہ کسی اور چیز سے ماخوذ ہو وہ سب اسے چھوڑ دینے کے زمرے میں آتا ہے، ہم اللہ الکریم المنان ہر چیز پر قادر ہستی سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ ہمیں ان امور سے بچائے جو اس کی ناراضی کا موجب ہیں اور ہمیں ایسے اعمال بجا لانے کی توفیق دے جن سے وہ خوش ہوتا ہے، اور اپنی رضا کی خاطر اپنی کتاب کا حفظ و فہم عطا فرمائے اور دن رات اس کے تقاضوں کو پورا کرنے کی توفیق عطا فرمائے، بے شک وہ سخی داتا ہے۔‘‘ ہمارے شیخ رحمہ اللہ نے ’’الضعیفۃ‘‘ (۲/۴۹۔۵۰) میں بیان کیا: تنبیہ…: اس دور میں بعض لوگ تاریخ اور سیرت نبویہ سے انتہائی نا بلد ہیں کہ ان میں سے کسی نے ایک کتاب شائع کی اس میں وہ ہمارے دوست فاضل استاد علی طنطاوی کی تردید کرتا ہے کہ وہ ان اشعار کی تشہیر سے منع کرتے ہیں جنہیں وہ اشعار نبویہ کا نام دیتے ہیں، اس لیے کہ ان میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے جمال کو ایسی عبارتوں سے بیان کرتے ہیں جو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے مقام کے شایانِ شان نہیں، بلکہ اس میں جو کچھ ہے وہ اس سے کہیں کم تر ہے! جیسے اللہ تعالیٰ کے علاوہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے مدد طلب کرنا، پس انہوں نے اپنی کتاب میں اس چیز کو لکھا جس کی طرف اشارہ کیا گیا ہے اور (ص۴) پر اس کی نص یہ ہے: ’’صحابہ کرام رضی اللہ عنہم غزوات و حروب میں اپنی ذاتی خدمت کے لیے اپنی بعض خواتین کو اپنے ساتھ رکھتے تھے، وہ زخمیوں کی مرہم پٹی کرتیں اور ان کے لیے کھانا تیار کرتی تھیں، عراق کے شہر کوفہ کے جنوب میں بنو شیبان کی لڑائی کے واقعہ میں وہ اسلام اور فارسیوں کے درمیان لڑائی کے شدید معرکہ میں تھے، تو وہ خواتین انہیں جوش دلاتی تھیں اور درج ذیل اشعار پڑھ کر ان کے دلوں میں جوش غیرت ابھارتی تھیں: إن تُقبلوا نُعانق ونفرش النمارق اگر پیش قدمی کرو گے تو ہم تمہیں گلے لگائیں گی۔ اور قالین بچھائیں گی۔‘‘ أو تدبروا نفارق فراق غیر وا مق ’’اگر پیچھے ہٹو گے تو ہم روٹھ جائیں گی اور ہم بالکل الگ ہو جائیں گی۔‘‘
Flag Counter