Maktaba Wahhabi

737 - 756
((مُرُوْہُ فَلْیَتَکَلَّمْ وَلْیَجْلِسْ وَلْیَسْتَظِلَّ وَلْیُتِمَّ صَوْمَہُ)) [1] ’’اسے کہو کہ بات کرے، بیٹھ جائے، سائے میں چلا جائے اور اپنا روزہ مکمل کرے۔‘‘ اگر اس نے یہ راحت یا کسی مباح غرض کے لیے کیا تو اسے اس سے منع نہیں کیا جائے گا، لیکن جب اس نے اسے عبادت کے طور پر کیا تو اسے اس سے روکا جائے گا۔ اسی طرح اگر آدمی گھر کی پچھلی جانب سے اپنے گھر میں داخل ہوتا ہے تو یہ اس پر حرام نہیں، لیکن جب اس نے یہ اس لیے کیا کہ وہ عبادت ہے جیسا کہ لوگ اس طرح دور جاہلیت میں کیا کرتے تھے۔۔ تو وہ گناہ گار مذموم بدعتی ہوگا، جبکہ بدعت ابلیس کو معصیت سے زیادہ محبوب ہے، [2] اس لیے کہ گناہ گار شخص جانتا ہے کہ وہ گناہ گار ہے پس وہ توبہ کر لے گا، جبکہ بدعتی سمجھتا ہے کہ وہ جو کر رہا ہے وہ نیکی ہے پس وہ توبہ نہیں کرے گا، اسی لیے جو محفل سماع میں لہو ولعب کے لیے حاضر ہوتا ہے وہ اسے اپنا صالح عمل قرار دیتاہے نہ اس سے ثواب کی امید رکھتا ہے۔ رہا وہ شخص جو اسے اس حیثیت سے کرتا ہے کہ وہ اللہ تعالیٰ کی طرف ایک طریق ہے، تو وہ اسے دین بنالیتا ہے، اور جب اسے اس سے روکا جاتا ہے تو وہ اس طرح ہوتا ہے جس طرح اسے اس کے دین سے روکا جا رہا ہے! اور وہ سمجھتا ہے کہ اس کا اللہ سے رشتہ توڑ دیا گیا ہے اور جب اس نے اسے ترک کر دیا تو اللہ کی طرف سے اس کا جو نصیب ہے وہ اس سے محروم ہو جائے گا۔ مسلمان علماء کا ان کے گمراہ ہونے پر اتفاق ہے، مسلمانوں کے ائمہ میں سے کوئی ایک بھی نہیں کہتا: کہ اسے دین اور اللہ تعالیٰ کی طرف طریق قرار دینا امر مباح ہے، بلکہ جس نے اسے دین اور اللہ تعالیٰ کی طرف طریق قرار دیا تو وہ گمراہ اور گمراہ کن ہے، اور مسلمانوں کے اجماع کا مخالف ہے۔ اور جس نے عمل کے ظاہر کی طرف دیکھا اور اس کی مذمت کی، اور اس نے عامل کے فعل اور اس کی نیت کو نہ دیکھا، وہ جاہل ہے اور بلا علم دین کے بارے میں کلام کرنے والا ہے۔‘‘ ’’مجموع الفتاوی‘‘ (۱۱/۶۳۱۔۶۳۳) ۳۔ علماء کے ہاں یہ بات تسلیم شدہ ہے کہ اللہ نے جس کام کو مشروع قرار نہیں دیا اس کے ذریعے اللہ کا قرب حاصل کرنا جائز نہیں، خواہ اس کی اصل مشروع ہو، جیسے مثال کے طور پر عیدین کی نماز کے لیے اذان، اس نماز کے مانند نماز جسے صلاۃ الرغائب کا نام دیتے ہیں، جیسے چھینک مارنے کے وقت نبی صلی اللہ علیہ وسلم پر درود اور فروخت کنندہ کی طرف سے بیوقوف غبی کو پیسے دیتے وقت، اور اس طرح کے بہت زیادہ نئے نئے کام
Flag Counter