’’حجۃ النبی صلي الله عليه وسلم ‘‘(۱۳۷/۱۳۰)، ’’المناسک‘‘ (۶۰/۱۳۲)۔
۱۳۱: حاجیوں اور زائرین کے ہاتھ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں چٹھیاں ارسال کرنا:
’’حجۃ النبی صلي الله عليه وسلم ‘‘(۱۳۷/۱۳۱)، ’’المناسک‘‘ (۶۰/۱۳۳)۔
۱۳۲: مدینہ منورہ میں داخلے سے پہلے غسل کرنا:
’’حجۃ النبی صلي الله عليه وسلم ‘‘(۱۳۷/۱۳۲)، ’’المناسک‘‘ (۶۰/۱۳۴)۔
۱۳۳: جب مدینے کی دیواروں پر نظر پڑے تو یوں کہنا: ’’اے اللہ! یہ تیرے رسول( صلی اللہ علیہ وسلم ) کا حرم ہے، اسے میرے لیے جہنم کی آگ سے بچاؤ، عذاب اور سوء حساب سے امان کا ذریعہ بنا دے:‘‘
’’حجۃ النبی صلي الله عليه وسلم ‘‘(۱۳۷/۱۳۳)، ’’المناسک‘‘ (۶۰/۱۳۵)۔
۱۳۴: مدینہ میں داخلے کے وقت یہ دعا پڑھنا:
’’بسم اللہ وعلی ملۃ رسول اللہ، رب ادخلنی مدخل صدق، واخرجنی مخرج صدق، واجعل لی من لدنک سلطانا نصیرا:‘‘ ’’حجۃ النبی صلي الله عليه وسلم ‘‘(۱۳۷/۱۳۴)، ’’المناسک‘‘ (۶۰/۱۳۶)۔
۱۳۵: قبر نبوی کو آپ کی مسجد میں باقی رکھنا: [1]
’’حجۃ النبی صلي الله عليه وسلم ‘‘(۱۳۷/۱۳۵)، ’’المناسک‘‘ (۶۰/۱۳۷)۔
۱۳۶: آپ کی مسجد میں نماز پڑھنے سے پہلے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی قبر کی زیارت کرنا: [2]
’’حجۃ النبی صلي الله عليه وسلم ‘‘(۱۳۷/۱۳۶)، ’’المناسک‘‘ (۶۰/۱۳۸)۔
۱۳۷: ان میں سے کسی کا دائیں ہاتھ کو بائیں ہاتھ پر رکھ کر انتہائی خشوع کے ساتھ قبر کے سامنے کھڑا ہونا جیسا کہ نماز میں کیا جاتا ہے:
’’حجۃ النبی صلي الله عليه وسلم ‘‘(۱۳۷/۱۳۷)، ’’المناسک‘‘ (۶۰/۱۳۹)۔
۱۳۸: دعا کرتے وقت قبر کی طرف رخ کرنے کا قصد کرنا:
’’الإختیارات العلمیۃ‘‘ (۵۰)، ’’حجۃ النبی صلي الله عليه وسلم ‘‘(۱۳۸/۱۳۸)، ’’المناسک‘‘ (۶۰/۱۴۰)۔
|