’’حجۃ النبی صلي الله عليه وسلم ‘‘(۱۲۵/۸۵)، ’’المناسک‘‘ (۵۵/۸۷)۔
۸۶: عرفہ میں خطیب کے اپنے خطبے سے فارغ ہونے سے پہلے ظہر و عصر کے لیے اذان: [1]
’’حجۃ النبی صلي الله عليه وسلم ‘‘، ’’المناسک‘‘ (۵۵/۸۸)۔
۸۷: امام کا عرفہ میں اپنی نماز سے فارغ ہوکر مکہ والوں کے لیے یوں کہنا: اپنی نماز پوری کرلو ہم تو مسافر لوگ ہیں: [2]
’’حجۃ النبی صلي الله عليه وسلم (۱۲۶/۸۷)، ’’المناسک‘‘ (۵۵/۸۹)۔
۸۸: عرفہ میں ظہر و عصر کے درمیان نفل پڑھنا: [3]
’’حجۃ النبی صلي الله عليه وسلم ‘‘(۱۲۶/۸۸)، ’’المناسک‘‘ (۵۵/۹۰)۔
۸۹: عرفہ کے لیے کسی خاص ذکر یا کسی خاص دعا کی تعیین، جیسا کہ خضر علیہ السلام کی دعا جسے اس نے ’’الاحیاء‘‘ میں نقل کیا ہے اور اس کے شروع میں ہے: ’’یامن لا یشغلہ شأن عن شأن، ولا سمع عن سمع…‘‘ اور اس کے علاوہ دعائیں، ان میں سے بعض تو چھ صفحات سے بھی زیادہ ہیں: [4]
’’حجۃ النبی صلي الله عليه وسلم ‘‘(۱۲۶/۸۹)، ’’المناسک‘‘ (۵۶/۹۱)۔
۹۰: بعض کا غروب آفتاب سے پہلے عرفہ سے روانہ ہوجانا:
’’حجۃ النبی صلي الله عليه وسلم ‘‘(۱۲۷/۹۰)، ’’المناسک‘‘ (۵۶/۔۹۲)۔
۹۱: عام لوگوں کی زبان پر جو مشہور ہے کہ جمعہ کے دن عرفہ کا وقوف بہترّ (۷۲) حجوں کے برابر ہے!
|