بعض حجازی اور دیگر بھائیوں کا اس حدیث سے اس (رکوع کے بعد) قیام میں دائیں ہاتھ کو بائیں ہاتھ پر رکھنے کی مشروعیت پر استدلال کرنا تو وہ حدیث کی تمام روایات سے بہت دور ہے۔ اور وہ ’’اپنی نماز میں بھول جانے والے کی روایت‘‘ سے فقہاء کے نزدیک معروف ہے، بلکہ استدلال باطل ہے، اس لیے کہ وہ وضع مذکور اس کے متعلق قیام اوّل کے بارے میں طرق حدیث اور اس کے الفاظ میں سے کسی چیز میں ذکر نہیں آیا، تو پھر اس بارے میں اخذ مذکور کی بائیں ہاتھ کے ساتھ دائیں کورکوع کے بعد پکڑنے کی تفسیر کرنا کس طرح جائز ہو گا؟ اگر حدیث کے الفاظ کا مجموعہ اس جگہ اس موقف کی مدد کرتا ہے تو پھر وہ اس کے خلاف پر کس طرح ظاہری دلالت کرتا ہے؟ پھر یہ کہ رکوع کے بعد سینے پر ہاتھ باندھنا حدیث سے بالکل ظاہر نہیں ہوتا! کیونکہ اس روایت میں ہڈیوں سے کمر کی ہڈیاں مراد ہیں جیسا کہ بیان ہوا۔ اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے فعل سے جو بیان ہوا وہ بھی تائید کرتا ہے: ’’…آپ برابر سیدھے کھڑے ہوتے حتی کہ ہر مہرہ اپنی جگہ واپس آجاتا ۔‘‘ منصف بنتے ہوئے غور فرمائیں۔
مجھے اس میں کوئی شک نہیں کہ اس (رکوع کے بعد والے)قیام میں سینے پر ہاتھ باندھنا بدعت ضلالۃ[1] ہے کیونکہ وہ نماز کی احادیث میں سے کسی چیز میں بھی وارد نہیں اور اگر اس کی کوئی اصل ہوتی تو وہ ہم تک منقول ہوتی، خواہ ایک ہی طریق سے ہوتی۔ اور اس کی تائید ہوتی ہے کہ سلف میں سے کسی ایک نے بھی اسے نہیں کیا اور میری معلومات کے مطابق تو ائمہ حدیث میں سے کس ایک نے بھی اس کا ذکر نہیں کیا۔
اور یہ اس کی مخالفت نہیں کرتا جسے شیخ التویجری نے اپنے رسالے (ص۱۸۔۱۹) میں امام احمد رحمہ اللہ سے نقل کیا کہ انہوں نے فرمایا: ’’اگر وہ چاہے تو رکوع سے اٹھنے کے بعد اپنے ہاتھ چھوڑ دے اور اگر چاہے تو انہیں باندھ لے۔‘‘ (یہ وہ معنی ہے جسے صالح ابن الامام احمد نے اپنے والد کے حوالے سے اپنے مسائل (ص۹۰) میں ذکر کیا ہے) کیونکہ انہوں نے اسے نبی صلی اللہ علیہ وسلم تک مرفوع بیان نہیں کیا، انہوں نے اسے اپنے اجتہاد اور اپنی رائے سے بیان کیا ہے، اوررائے کبھی غلط بھی ہو سکتی ہے، پس جب کسی بدعتی امر کے خلاف صحیح دلیل قائم ہو جائے۔ (جیسا کہ وہ جس کی راہ پر ہم ہیں) تو اس کے متعلق امام کا قول اس کے بدعت ہونے کی نفی نہیں کرتا۔ جیسا کہ شیخ الاسلام ابن تیمیہ رحمہ اللہ نے اپنی کتب میں اسے برقرار رکھا، بلکہ میں تو امام احمد رحمہ اللہ کے اس قول مذکور میں وہ چیز پاتا ہوں۔ جو اس پر دلالت کرتی ہے کہ یہ رکوع کے بعد سینے پر ہاتھ باندھنا ان کے نزدیک سنت سے ثابت نہیں! کیونکہ انہوں
|