Maktaba Wahhabi

347 - 756
چھین لیتا ہے، پھر وہ اسے قیامت تک ان کی طرف نہیں لوٹاتا۔‘‘ ان بدعتی وسیلوں کا انکار کرنے والے ہم اکیلے ہی نہیں، بلکہ کبار ائمہ اور علماء اس کے انکار میں ہم سے سبقت لے گئے، بعض بعد میں آنے والے مذاہب میں اس کا اقرار کیا گیا، سن لو، وہ ابوحنیفہ رحمہ اللہ کا مذہب ہے، ’’در مختار‘‘ (۲/۶۳۰) … وہ حنفیہ کی سب سے زیادہ مشہور کتابوں میں سے ہے … میں بیان ہوا ہے: [1] ابوحنیفہ سے روایت ہے: کسی کے لیے مناسب نہیں کہ وہ اللہ سے کسی اور کے ساتھ دعا کرے اور اسی سے دعا کرنے کی اجازت دی گئی اور اسی کا حکم دیا گیا ہے، جو کہ اللہ تعالیٰ کے اس فرمان: ﴿وَلِلّٰہِ الْاَسْمَآئُ الْحُسْنٰی فَادْعُوْہُ بِہَا﴾ (الاعراف: ۱۸۰) ’’اللہ کے اچھے اچھے نام ہیں پس اسے انہیں ناموں سے پکارو۔‘‘ سے مستفاد ہے۔ اور اسی طرح ’’الفتاوی الہندیۃ‘‘ (۵/۲۸۰) میں ہے۔ القدوری نے فقہ میں اپنی بڑی کتاب ’’شرح الکرخی‘‘ (باب الکراھۃ) میں بیان کیا: قال بشر بن الولید: حدثنا ابو یوسف، قال ابو حنیفۃ: کسی کے لیے مناسب نہیں کہ وہ اللہ سے کسی اور کے ساتھ دعا کرے، اور میں ناپسند کرتا ہوں کہ وہ کہے: جس کا تیرے عرش کے پاس بہت زیادہ قریبی تعلق ہے اس کے ذریعے دعا کرتا ہوں، یا تیری مخلوق کے حق کے ذریعے، اور وہ ابو یوسف کا قول ہے، ابو یوسف نے بیان کیا: اپنے عرش کے پاس بہت زیادہ قریبی تعلق والا تو اللہ ہی ہے، میں اس کو ناپسند نہیں کرتا، اور میں یوں کہنا مکروہ جانتا ہوں: فلاں کے واسطے، یا تیرے انبیاء اور تیرے رسولوں کے واسطے، بیت الحرام اور مشعر حرام کے واسطے، امام قدوری نے بیان کیا: اس کی مخلوق کے واسطے سے سوال کرنا جائز نہیں، [2] کیونکہ مخلوق کے لیے خالق پر کوئی حق نہیں، پس وہ بالاتفاق جائز نہیں۔‘‘ شیخ الاسلام نے اسے ’’القاعدۃ الجلیلۃ‘‘ میں نقل کیا ہے۔ الزبیدی نے ’’شرح الاحیاء‘‘ (۲/۲۸۵) میں بیان کیا: ’’ابو حنیفہ ( رحمہ اللہ ) اور ان کے دونوں شاگردوں [3] نے نا پسند کیا ہے کہ آدمی یوں کہے: میں تجھ سے فلاں کے حق کے واسطے سوال کرتا ہوں، یا تیرے انبیاء اور تیرے رسولوں کے حق کے واسطے، یا بیت الحرام اور مشعر حرام کے حق کے واسطے، اور اس طرح کی دیگر باتیں، اس لیے کہ کسی کا اللہ پر کوئی حق نہیں، اور اسی طرح ابو حنیفہ اور محمد نے ناپسند کیا ہے کہ دعا کرنے والا کہے: اے اللہ! میں تجھ سے ان کے واسطے سے دعا کرتا ہوں جن کا تیرے عرش کے پاس بہت زیادہ قریبی مقام ہے، اور ابو یوسف کو جب
Flag Counter