ہمارے شیخ رحمہ اللہ نے ’’أداء ما وجب…‘‘ کے حاشیے (ص۱۱۹) میں ابن دحیہ کے کلام کے آخری جملے: ’’سوائے ان بدعتیوں کے جنہوں نے اس سے اختلاف کیا جن کی کوئی اہمیت نہیں‘‘ پر درج ذیل تبصرہ کیا:
ان میں سے دور حاضر کے وہ لوگ ہیں جو اپنے آپ کو اہل قرآن کہتے ہیں، جبکہ قرآن ان سے بری ولاتعلق ہے، وہ اصلاً حدیث کے ذریعے دینی مسائل اخذ کرتے ہیں نہ اس کے ساتھ قرآن کی تفسیر کرتے ہیں، اور وہ اس (حدیث) سے وہی کچھ لیتے ہیں جو ان کی خواہشات کے موافق ہوتا ہے اور ان کی تفسیر علم کے بغیر ہوتی ہے، میں حلب میں ان میں سے ایک کے ساتھ کئی سالوں سے مل چکا ہوں، میں نے اس سے مطالبہ کیا کہ وہ دو رکعتیں پڑھے، اس نے ایک رکعت پڑھی، کوئی مسلمان اسے نہیں پڑھتا، وہ ایک نئی نماز ہے جو قرآن میں نہیں چہ جائیکہ سنت میں ہو جس کا انہوں نے انکار کیا جبکہ ان کے دلوں نے اس کا یقین کیا!
ہمارے شیخ رحمہ اللہ نے اپنے قیمتی رسالے ’’وجوب الاخذ بحدیث الآحاد‘‘ (ص۳۲) میں ان وجوہ کے متعلق اپنی گفتگو کے دوران بیان کیا جو اس شخص کے ردمیں ہیں جس کا زعم ہے کہ عقیدہ صرف قطعی دلیل سے ثابت ہوتا ہے۔ اور وہ (قطعی دلیل) آیت ہے یا متواتر حدیث جو حقیقی تواتر سے مروی ہو:
انیسویں وجہ: اس قول باطل کے لوازم میں سے ہے کہ عقیدے میں صرف اسی پر اکتفا کیا جائے جو صرف قرآن میں بیان ہوا ہے، اور حدیث کو اس سے الگ رکھا جائے، اور اس (حدیث) میں عقائد اور امور غیبیہ کے متعلق جو بیان ہوا ہے اسے اہمیت نہ دی جائے، اور یہ دورحاضر کے اس گروہ کے مطابق ہے، جو اہل قرآن کے نام سے معروف ہیں! کیونکہ وہ مطلق طور پر حدیث سے دینی مسائل اخذ نہیں کرتے مگر اس میں سے وہ جو قرآن کے موافق ہو، اسی لیے ان کی نماز ہماری نماز سے الگ ہے، [1] ان کی زکوٰۃ ہماری زکوٰۃ کی طرح نہیں، اور ان کی ہر عبادت ہماری عبادت کی طرح نہیں، نتیجہ کے طور پر ان کے عقائد ہمارے عقائد سے مختلف ہیں، اور یہ طبعاً اس کے برابر ہے کہ وہ مسلمان نہیں، یہ لوگ وہ ہیں جن کی طرف رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اشارہ فرمایا جو کہ آپ سے صحیح ثابت ہے: ’’سن لو! مجھے کتاب اور اس کے مثل ایک اور چیز دی گئی ہے، سن لو! ہو سکتا ہے کہ کوئی شکم سیر آدمی اپنے تخت پر یوں کہے: تم پر قرآن لازم ہے، تم حلال میں سے جو اس میں پاؤاسے حلال جانو، اور تم حرام میں سے جو اس میں پاؤ اسے حرام جانو… (ابوداؤد: ۲/۵۰۵)
میں کہتا ہوں جو لوگ یہ قول باطل [2] بناتے ہیں وہ ان گمراہوں سے ان گمراہوں کی بڑی قسم میں شامل ہو
|