Maktaba Wahhabi

322 - 756
وہ کتاب مذکور کے ص(۱۱۸) پر بیان کرتا ہے: ’’اللہ تعالیٰ کے فرمان: ﴿یَشْرَبُوْنَ مِنْ کَاْسٍ کَانَ مِزَاجُہَا کَافُوْرًا﴾ [الدھر:۵] ’’وہ جام پئیں گے جس میں کافورکی آمیزش ہو گی۔‘‘ یہ کہ حقیقی نیک لوگ ایسی شراب پئیں گے جو ان کے نفوس سے دنیا کی زندگی کے غموں کی سکون پہنچادے گی، حسرتوں کی تلخی ختم کر دے گی اور ان کے دلوں سے خبیث شہوات کو دور کر دے گی… اور اللہ تعالیٰ کے فرمان: ﴿عَیْنًا یَّشْرَبُ بِہَا عِبَادُ اللّٰہِ یُفَجِّرُوْنَہَا تَفْجِیرًا﴾ [الدھر:۶] کہ وہ قیامت کے دن اس چشمے سے پئیں گے جسے وہ آج اپنے ہاتھوں سے کھود رہے ہیں، یہاں جنت کی حقیقت کے اسرار میں سے ایک ناقابل فہم راز ہے! پس جو چاہے سمجھ لے!‘‘ اور اس نے (ص۱۷۳) کہا: اس آیت: ﴿اِِنَّا اَعْتَدْنَا لِلْکٰفِرِیْنَ سَلَاسِلًا وَّاَغْلَالًا وَّسَعِیْرًا﴾(الدھر:۴) ’’ہم نے کافروں کے لیے زنجیریں، طوق اور بڑھکتی ہوئی آگ تیار کر رکھی ہے۔‘‘سے مراد وہ لوگ ہیں جو حق کا انکار کرتے ہیں، اور تہ دل سے اللہ کو تلاش نہیں کرتے، اللہ انہیں فعل کی سبک دوشی کے ذریعے آزماتا ہے، پس وہ دنیا کی زندگی کے شدید غموں اور اس کی مشکلات کے حوالے سے سخت مصیبت میں گرفتار ہو جاتے ہیں! حتی کہ وہ اس طرح ہو جاتے ہیں گویا کہ وہ زنجیروں میں جکڑ دیے گئے ہیں، اور وہ دنیوی مصروفیات میں غرق ہو جاتے ہیں، گویا کہ ان کی گردنیں طوقوں کے ساتھ باندھ دی گئی ہیں…‘‘ اور وہ ہر اس چیز کی جو آخرت کے حقائق سے متعلق ہو اس کے انکار کے طرز پر تفسیر کرتے ہیں، اور وہ قرامطہ باطنیہ اور اسلام کے لیے فریب کاری کرنے والے غالی صوفیوں کا طریقہ ہے! لیکن اللہ ان کی گھات میں ہے…! ہمارے شیخ نے ’’مجلۃ الاصالۃ‘‘ شمارہ (۲۷) (ص۷۷۔۷۸) ۱۴۲۱ھ میں بیان کیا: آج سب سے زیادہ گمراہ فرقہ جواسلام کی طرف نسبت کرتا ہے پانچوں نمازیں پڑھتا ہے اور بیت اللہ کا حج کرتا ہے وہ قادیانیت ہے، [1] اس کے باوجود وہ حقائق اسلام کا تاویل اور مسلمانوں کے حتی کہ خلف کے عمل کو چھوڑ کر انکار کرتے ہیں، کیونکہ تمام مسلمانوں کا اس پر اتفاق ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد کوئی نبی نہیں آئے گا، یہ کس طرح کے لوگ آگئے کہ وہ اسلام کا دعوی کرتے ہیں، وہ کہتے ہیں: نبی آیا ہے اس کا نام مرزا غلام احمد قادیانی ہے، اور اس کے بعد بھی بہت سے انبیاء آئیں گے، اس کے شاگردوں میں سے ایک آیا اور اس نے اس فکر کو پھیلانے کی کوشش کی، اور الحمد للہ مشائخ کبھی تو کوڑے لے کر، کبھی بلند آواز کے ساتھ اور کبھی کلام کے ساتھ اٹھ کھڑے ہوئے، اور الحمد للہ ہم ان کے شر سے بچ گئے، میں ان کے ساتھ بحث ومباحثہ میں بہت زیادہ شرکت کرتا رہا ہوں۔
Flag Counter