اِلَیْکَ مِنْ رَّبِّکَ﴾ (المائدۃ: ۶۷) کی واضح تحریف اور ان کا دعویٰ کہ غدیر (خم) کے روز یہ علی بن ابوطالب رضی اللہ عنہ کے بارے میں نازل ہوئی۔
۱۱: ان کی تحریفات اور تدلیسات میں سے اللہ تعالیٰ کے درج ذیل فرمان: ﴿اَلْیَوْمَ اَکْمَلْتُ لَکُمْ دِیْنَکُمْ وَ اَتْمَمْتُ عَلَیْکُمْ نِعْمَتِیْ وَ رَضِیْتُ لَکُمُ الْاِسْلَامَ دِیْنًا﴾ (المائدۃ: ۳) کی ایک اور تحریف، اور تاریخ کے تین جھوٹے افراد: عبد الحسین، خمینی اور ابن المطہر الحلی۔
۱۲: ’’المراجعات‘‘ کے مصنف کا معاویہ رضی اللہ عنہ پر طعن کے بارے میں موضوع روایت سے دلیل لینا۔
۱۳: ’’المراجعات‘‘ کے مصنف کے نزدیک وسیلے کے جائز ہونے کی غایت خواہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر جھوٹ باندھ کر ہو۔
۱۴: شیعہ کا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ پر افتراء اور طعن تاریخ کا حصہ ہے۔
۱۵: غدیر خم پر بحث اور المراجعات کے مصنف کا ایسی روایات اور الفاظ سے استدلال کرنا جو اس کے بارے میں درست نہیں۔
۱۶: شیعہ کا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے بغض، جو کہ المراجعات کے مصنف کے قول کے حوالے سے ہے۔
۱۷: اس کا ایک ضعیف روایت سے استدلال کرنا کہ عائشہ رضی اللہ عنہا صفیہ رضی اللہ عنہا سے افضل نہیں۔
۱۸: المراجعات کے مصنف کا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی زوجہ عائشہ رضی اللہ عنہا کے بارے میں طعن
۱۹: عبد الحسین الشیعی اور اس کی اللہ تعالیٰ کے فرمان: ﴿قُلْ لَّآ اَسْاَلُکُمْ عَلَیْہِ اَجْرًا اِِلَّا الْمَوَدَّۃَ فِی الْقُرْبٰی﴾ (الشورٰی: ۲۳) کی تفسیر
(۵) تصوف
۱: صوفیاء اور اولیاء کے کشف کا دعویٰ
۲: صوفیاء اور تعبد کے لیے انقطاع اور ترک اکتساب
۳: صوفیاء اور ریاضت و نفس کی اصلاح وتربیت و ریاضت کے لیے انفرادی طور پر جنگل کی طرف نکل جانا
۴: صوفیاء اور دعا
۵: صوفیاء اور ذکر میں رقص (دھمال)
۶: صوفیاء اور عبد الغنی النابلسی کی کتاب ’’إیضاح الدلالات فی سماع الآلات‘‘ پر اعتماد کرتے ہوئے گانے اور آلات موسیقی کی اباحت
|