۳۔ یہ اعتقاد رکھنا کہ حج کے مہینوں میں عمرہ کرنا جائز نہیں دور جاہلیت کی بدعت ہے:
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے تین سالوں میں تین بار عمرہ کر کے اس اعتقاد کو باطل ٹھہرایا، وہ سب (عمرے) ذوالقعدہ کے مہینے میں تھے۔ ’’ حجۃ النبی صلي الله عليه وسلم ‘‘ (ص۱۳)
ہمارے شیخ رحمہ اللہ نے ’’حجۃ النبی صلي الله عليه وسلم ‘‘ (ص۶۳) میں فرمایا:
اور نووی نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے فرمان: (( دَخَلَتِ الْعُمْرَۃُ فِی الْحَجِّ اِلٰی یَوْمِ الْقِیَامَۃِ۔)) (عمرہ روز قیامت تک حج میں داخل/ شامل ہو گیا۔) کی تشریح کرتے ہوئے فرمایا:
’’اس کا جمہور کے نزدیک معنی یہ ہے: حج کے مہینوں میں عمرہ کرناجائز ہے تا کہ اہل جاہلیت کے عقیدے کی تردید کی جائے…‘‘
’’حجۃ النبی صلي الله عليه وسلم ‘‘ (ص۶۲)
|