۱۶۷: کعبہ کے طواف کی مشابہت میں بیت المقدس کے صخرہ کے قبے کا طواف:
’’مجموعۃ الرسائل الکبری‘‘ (۲/۳۷۲،۳۸۰۔۳۸۱)۔
۱۶۸: تعظیم کے کسی بھی حوالے سے بیت المقدس کے صخرہ کی تعظیم کرنا جیسے اسے چھونا، اسے چومنا، وہاں بکرے لے کر جانا تا کہ انہیں وہاں ذبح کیا جائے، عرفہ کی سہ پہر اس کے پاس قیام کرنا اور اس پر عمارت بنانا وغیرہ:
’’مجموعۃ الرسائل الکبری‘‘ (۲/۵۶۔۵۷)[1] ’’حجۃ النبی صلي الله عليه وسلم ‘‘ (۱۴۶/۱۶۸)، ’’المناسک‘‘ (۶۵/۱۶۹)
۱۶۹: ان کا کہنا کہ جس نے بیت المقدس میں چار بار وقوف کیا وہ حج کے برابر ہے!
’’الباعث‘‘ (ص۲۰) ’’حجۃ النبی صلي الله عليه وسلم ‘‘(۱۴۴/ ۱۶۹)[2]
۱۷۰: ان کا یہ کہنا کہ وہاں اس پتھر پر نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے قدم اور آپ کے عمامے کا اثر ہے۔ اور ان میں سے بعض کا یہ گمان کرنا کہ وہ رب سبحانہ و تعالیٰ کے قدم کی جگہ ہے: [3]
’’حجۃ النبی صلي الله عليه وسلم ‘‘ (۱۴۸۔۱۷۰) ’’المناسک‘‘ (۶۵/۱۷۰)
|