’’حجۃ النبی صلي الله عليه وسلم ‘‘(۱۴۳/۱۵۷)، ’’المناسک‘‘ (۶۳/۱۵۸)۔
۱۵۸: مدینہ آنے والوں کا وہاں ایک ہفتہ (سات دن) قیام کرنے کی پابندی کرنا تاکہ وہ مسجد نبوی میں چالیس نمازیں پڑھ سکیں، تاکہ ان کے لیے نفاق اور جہنم سے براء ت لکھ دی جائے: [1]
’’حجۃ النبی صلي الله عليه وسلم ‘‘(۱۴۴/۱۵۸)، ’’المناسک‘‘ (۶۳/۱۵۹)۔
۱۵۹: مسجد النبی صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد مسجد قباء کے علاوہ مدینہ اور اس کے آس پاس والی مساجد اور زیارت گاہوں کا قصد کرنا:
’’تفسیر سورۃ الاخلاص‘‘ (۱۷۳۔۱۷۷)۔ ’’حجۃ النبی صلي الله عليه وسلم ‘‘(۱۴۴/۱۵۹)، ’’المناسک‘‘ (۶۴/۱۶۰)
۱۶۰: حجر اسود یا اس سے دور معلموں کا حاجیوں کی جماعت کو بلند آواز کے ساتھ بعض اذکار و اوراد کی تلقین کرنا اور پھر ان لوگوں کا ان تلقین شدہ اذکار و اوراد کا اس سے بھی زیادہ بلند آواز سے اعادہ کرنا:
’’حجۃ النبی صلي الله عليه وسلم ‘‘(۱۴۴/۱۶۰)، ’’المناسک‘‘ (۶۴/۱۶۱)۔
۱۶۱: ہر روز بقیع کی زیارت کرنا اور مسجد فاطمہ رضی اللہ عنہا میں نماز پڑھنا: [2]
|